مجھے ان لوگوں کی فہرست دو…. چیف جسٹس نے دبنگ حکم جاری کر دیا
54 ارب روپے قرض معافی کیس کی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے رضاکارانہ قرض واپس کرنے کے خواہش مندافرادکی فہرست طلب کر لی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 54 ارب روپے قرض معافی کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں محمد ثاقب نثار نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے تین آپشنز دیئے تھے ،خواہش ہے کل رقم کا75فیصد جمع کرایا جائے،آپشن پر عمل کیا جائے، رضاکارانہ طورپرقرضے واپس کردیئے جائیں اوررضاکارانہ قرض واپس کرنے کے خواہش مندافرادکی فہرست دےدیں ایسا نہ کرنےوالوں کے
مقدمات بینکنگ کورٹ بھجوائے جائیں گے۔اس موقع پر نجی بینک کے نمائندہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کچھ صارفین نے ہماراقرض بھی دیناہے،ان کے اورہمارے درمیان معاملات چل رہے ہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جوبھی مسائل ہیں عدالت کوبتائیں گے ہم
سپریم کورٹ میں جگہ دے دیتے ہیں کمیشن بنا کر معاملات حل کر لیں اور جن کا جو بھی مسئلہ ہے مل بیٹھ کر حل کر لیں، ہم نے یہ رقم ڈیم کیلئے دینی ہے۔جسٹس اعجازالاحسن بولے کہ قرضوں کی رقم کاتعین ہوچکاہے اور قرض معاف کرانے والوں نے 75 فیصدرقم دینی ہے۔