کل ایسا کیا ہو گیا کہ کسی کو تسلی دیتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار خود بھی آبدیدہ ہو گئے، چیف جسٹس کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کو آئینہ دکھا دینے والی خبر آگئی
چیف جسٹس پاکستان کی کھلی عدالت میں 170کے قریب سائلین کی درخواستیں آئیں ،چیف جسٹس نے تمام سائلین کی شکایات کے ازالہ کے لیے مختلف محکموں کو احکامات جاری کیے سائلین کو تسلی دیتے ہو ئے خود بھی آبدیدہ ہوگئے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ رونے والی قومیں
پرعزم نہیں ہوسکتیں آپ کے جذبات کو سمجھ رہا ہوں اور کیفیت بھی محسوس کررہا ہوں ۔ ایک سائل نے کہا صبح سے بھوکا ہوں کچھ نہیں کھایا جس پر چیف جسٹس نے اپنی کھجوروں کی پلیٹ سائل کو روسٹرم پر بھجوادی ۔آپ کھجوریں کھائیں اب آپ یہاں آگئے سب ٹھیک ہوجائے گا ۔ چیف جسٹس نے کینسر کے مرض میں مبتلا میاں بیوی کا مفت علاج کرنے کے لیے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو
ہدایات جاری کردیں، دو سگے بھائیوں کے قتل پر بیوہ خاتون کا موقف سنتے ہوئے چیف جسٹس آبدیدہ ہوگئے ۔چیف جسٹس نے کہا آپ فکر نہ کریں آپکا شوہر تو نہیں لاسکتا لیکن انصاف ضرور ہوگا۔ چیف جسٹس نے دوہرے قتل کا ریکارڈ طلب کرلیا ۔چیف جسٹس نے طالبہ کی والدہ اور دیگر سائلین کے پنشن کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے درخواستیں متعلقہ محکموں کو بھجوادیں اس دوران بار بار چیف جسٹس اپنے سٹاف اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو یہ کہتے رہے کہ کسی سائل کے ساتھ ٹال مٹول سے کام نہیں لینا ۔چیف جسٹس نے عدالت کی بہترین معاونت کرنے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب
شکیل الرحمن کی تعریف کرتے ہوئے کہا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شریف النفس شخصیت کے مالک ہیں۔دوسری جانب چیف جسٹس نے تمام سائلین کی شکایات کے ازالہ کے لیے مختلف محکموں کو احکامات بھی جاری کر دیئے۔(ف،م)