انتظار کی گھڑیاں ختم !! این اے 60 میں الیکشن کے التوا کا معاملہ، چیف جسٹس نے شیخ رشید کی درخواست پر اہم فیصلہ کرلیا
این اے 60 راولپنڈی میں الیکشن کے التوا کا معاملہ ، چیف جسٹس نے شیخ رشید احمد کی درخواست لاہور میں مقرر کردی ہے۔ کوششوں کے باوجود شیخ رشید کو لاہور کیلئے فلائٹ نہ مل سکی جس پر انہوں نے بذریعہ موٹروے لاہور جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے وکیل سے گفتگو کرتے ہوئے درخواست لاہور میں مقرر کیے جانے پر حیرت کا بھی اظہار کیا۔شیخ رشید نے حنیف عباسی کو سزا کے بعد راولپنڈی کے حلقہ این اے 60 کا الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ سے رجود کیا تھا ۔ پیر
کے روز لاہور ہائیکورٹ نے شیخ رشید کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا جس کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ این اے 60 کے معاملے میں ہائیکورٹ نے قانون کو مد نظر نہیں رکھا ، الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔شیخ رشید کی جانب سے درخواست دائر کیے جانے کے تھوڑی ہی دیر بعد چیف جسٹس نے سماعت کیلئے لاہور میں مقرر کردی۔ ان کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کرے گا۔ درخواست لاہور میں مقرر کیے جانے پر شیخ رشید حیران
رہ گئے اور فلائٹ حاصل کرنے کیلئے کوششیں شروع کردیں لیکن انہیں لاہور کی فلائٹ نہ مل سکی جس کے بعد انہوں نے بذریعہ موٹروے لاہور جانے کا فیصلہ کیا ہے۔این اے 60سے شیخ رشید کی درخواست سپریم کور ٹ لاہوررجسٹری میں سماعت کے لیے مقررہونے
پر شیخ رشید اور ان کے وکیل سردار عبدالرزاق کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کیس لاہور کیسے لگ گیا؟ہم نے تو درخواست کی تھی کیس یہاں لگادیں لیکن ہمارا کیس لاہورمیں لگا دیا گیاہے اب لاہور جائیں گے،ہمیں ابھی بتایا گیا ہے کہ سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوگی اور چیف جسٹس لاہور رجسٹری میں سماعت کریں گے،اس لئے اب ہم لاہور جا رہے ہیں،پولنگ ایجنٹ اپنی تیاری جاری رکھیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اب الیکشن ہوجائیں یا ملتوی ہوں،ہم تو خرچہ کرچکے ہیں۔