حکومت نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دیدی
صدر مملکت عارف علوی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر بجلیاں گراتے ہوئے انہیں عہدے سے فارغ کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدرمملکت عارف علوی نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دیدی،صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے،اس سے قبل عدلیہ مخالف تقریر کرنے پر سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی تھی،جبکہ جسٹس شوکت صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی سمری صدر مملکت پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو بھی ارسال کی تھی،جسٹس شوکت صدیقی نے 17 اکتوبر کو نئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی حیثیت سے حلف لینا تھا۔
واضح رہے راول ڈسٹرکٹ بار ایسویسی ایشن کی طرف سے منعقدہ تقریب کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نےانکشاف کیا تھا کہ آج کے اس دور میں آئی ایس آئی پوری طرح عدالتی معاملات میں جوڑ توڑ کرنے میں ملوث ہے،آئی ایس آئی والے اپنی مرضی کے بنچ بنواتے ہیں،احتساب عدالت پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا ایڈمنسٹریٹو کنٹرول کیوں ختم کیا گیا؟ عدلیہ کی آزادی سلب ہو چکی ہے۔ آپ کی حویلی بندوق والوں کے کنٹرول میں ہے,مجھے معلوم ہے کہ احتساب عدالت کی ہر روز کی پروسیڈنگ کہاں پر جاتی رہی ہیں، معلوم ہے کہ سپریم کورٹ کون کس کا پیغام لے کر جاتا ہے۔