بی اے کر کے یا ایل ایل بے کر کے تعمیراتی کمپنی چلے تو اسے ہم… چیف جسٹس نے لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر سینیٹ الیکشن لڑنے کے خواہشمند 2 امیدوار وں کی اپیلیں خارج کردیں۔
سپریم کورٹ میں اپیلیں ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سینیٹ الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں عبدالقادر اور اسلام حسین کی جانب سے دائر کی گئیں۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ دونوں امیدوار ٹیکنو کریٹ کی اہلیت پر پورا نہیں اترتے اس لیے الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں ۔
دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹیکنو کریٹ کیلئے 20 سال کا تجربہ اور 16 سالہ تعلیم ضروری ہوتی ہے اس لیے دونوں امیدوار مطلوبہ معیار پر پورا اترتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایل ایل بی کرکے تعمیراتی کمپنی چلانے والے کو ٹیکنوکریٹ نہیں کہہ سکتے ایسے لوگ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر آئے تو سینیٹ کا مقصد ختم ہوجائے گا۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ تجربہ تو 20 سال پرچون کی دکان چلانے والے کا بھی ہوتا ہے، ایک بندہ 20 سال فیل ہو کر بی اے کرلے تو کیا وہ ٹیکنو کریٹ ہوگیا؟ٹیکنو کریٹ کا کام سینیٹ میں اپنے شعبے سے متعلق ماہرانہ رائے دینا ہوتا ہے معیار پر پورا نہ اترنے والوں کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.