چین کا پاکستان میں ملٹری بیس تعمیر کرنے کا فیصلہ۔۔۔ اس منصوبے کا مقصد کیا ہوگا؟ پاکستانیوں کے لیے تشویشناک خبر
چینی منصوبے ون بیلٹ ون روڈ کے تحفظ کے لیے چین نے ملٹری بیس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پینٹا گون نے دعویٰ کیا ہے کہ چین اپنے گلوبل انفرا اسٹرکچر پروگرام ون بیلٹ ون روڈ کے تحفظ کے لیے ملٹری بیس قائم کرنے کا ارداہ
رکھتا ہے۔ کانگریس کو چین کی ملٹری اور سکیورٹی ڈویلپمنٹس سے متعلق پیش کی گئی پینٹا گون کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیاکہ چین کے پاس فی الوقت صرف ایک ہی اوورسیز ملٹری بیس ہے۔لیکن اب چین نے ممکنہ طور پر پاکستان ، مشرق وسطٰی، جنوب مشرقی ایشیا اور مغربی بحرالکاہل پر بھی ملٹری بیس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پینٹا گون نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہوسکتا ہے کہ چین کا ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ ہی اوورسیز ملٹری بیس قائم کرنے کی وجہ بنے تاکہ اس منصوبے کے
تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔اسی ضمن میں چین ایسے ممالک میں اپنی ملٹری بیس کا قیام کرے گا جس سے چین کے دیرینہ اور اچھے تعلقات ہیں جیسے پاکستان میں اور ایسے ممالک میں جہاں غیر ملکی فوج کی ملٹری بیس کی میزبانی کی جا سکے اور ماضی میں بھی ایسی مثالیں ملتی ہوں۔پینٹا گون کے مطابق ممکنہ طور پر چین کی اس کوشش میں کئی رکاوٹیں بھی آئیں گی۔ پینٹا گون کی اس خبر میں خبردار کیا گیا کہ شمالی کرہ میں چین کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں دراصل اس مخصوص خطے میں اپنا فوجی اثر و نفوذ بڑھانے کی جانب اشارہ ہے۔ خطے میں چین کی عسکری قوت کو بڑھانے کے اس ایجنڈے کے تحت مستقبل میں آبدوزیں یا
سب میرین بھی تعینات کی جائیں گی جن کا مقصد کسی ممکنہ ایٹمی حملے کی صورت میں مدافعتی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔پینٹا گون کی جانب سے خدشات پر مبنی یہ رپورٹ چین کی عسکری صلاحیتوں کا اندازہ لگانے کی غرض سے تیار کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ”بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو” یعنی بی آر آئی جسے ”ون بیلٹ ون روڈ” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے چین کی طرف سے رواں صدی کا سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے جس کے تحت 66 سے زائد ممالک کو تجارتی سطح پر جوڑا جا رہا ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ دنیا کی دو تہائی آبادی کو ملائے گا جس میں کم از کم ایک تہائی مجموعی ملکی پیداوار بھی شامل ہے۔