’اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کاغذ پر دستخط کئے تو پھر جنگ ہوگی‘ چین نے واضح وارننگ دے دی، انتہائی خطرناک اعلان کردیا
بحیرہ جنوبی چین میں امریکا کی ریشہ دوانیوں کے سبب چین کے ساتھ اس کے تعلقات پہلے ہی بہت کشیدہ تھے کہ اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تائیوان کے ساتھ راہ و رسم بڑھانے کی کوشش میں چین کی ’ون چائنہ‘ پالیسی کے خلاف بڑا قدم اٹھانے کی تیاری بھی کر لی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا میں ایک نئے قانون کی منظوری کی تیاری کی جا رہی ہے جس کے ذریعے تائیوان کو چین کا حصہ تسلیم کرنے کی بجائے باقاعدہ ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔ نئے امریکی قانون کے مطابق امریکہ کے سینئر ترین عہدیداران اپنے تائیوانی ہم منصب عہدیداران سے مل سکیں گے جبکہ تائیوانی عہدیداروں کو بھی ریاستی مہمانوں کے طور پر امریکہ آنے کی اجازت ہوگی۔ بس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کی دیر ہے جس کے بعد یہ قانون پاس ہوجائے گا۔
چین نے امریکا کے اس اقدام کو ’ون چائنہ‘ پالیسی کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے امریکا اور تائیوان دونوں کو انتہائی سخت وارننگ جاری کر دی ہے۔ تائیوان کو خبردار کیا گیا ہے کہ امریکا کے ساتھ راہ رسم بڑھانے کی کوشش میں یہ آگ سے کھیل رہا ہے جس کا نتیجہ خطرناک ہوگا۔
چین تائیوان کو اپنی ’ون چائنہ‘ پالیسی کا جزو لازم قرار دیتا ہے۔ چینی قانون کے مطابق تائیوان کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی بھی ملک کے ساتھ ریاستی سطح کے تعلقات قائم کرسکے۔ ایسی کسی بھی کوشش پر چین فوجی مداخلت کرسکتاہے۔ چین کے تائیوان افیئرز آفس کی جانب سے جاری کئے گئے مختصر بیان میں تائیوان کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ”ہم سخت وارننگ جاری کرتے ہیں کہ خود کو آگے بڑھانے کے لئے غیر ملکیوں پر انحصار مت کرو، اس کا نتیجہ تمہارے اوپر آگ برسنے کی صورت میں سامنے آئے گا۔“