چین نے صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کے لیے ایسا کام کر دیا ہے کہ امریکہ میں کھلبلی مچ گئی
امریکہ کی صدارتی انتخابی مہم کے دوران ہی صدر ڈونلڈٹرمپ پر الزامات عائد ہونے شروع ہو گئے تھے کہ وہ اقتدار میں آ کر اسے اپنے کاروباری فائدے کے لیے استعمال کریں گے۔ اب چین نے صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کے لیے ایسا کام کر دیا ہے کہ امریکہ میں کھلبلی مچ گئی
۔ ہفنگٹن پوسٹ کے مطابق چین نے ایوانکا ٹرمپ کے کاروبار کے لیے 6نئے ٹریڈ مارکس کی منظوری دے دی ہے اور یہ منظوری صدر ٹرمپ کی طرف سے چین کی بہت بڑی موبائل فون ساز کمپنی زیڈ ٹی ای پر عائد پابندیاں اٹھانے کے کچھ روز بعد ہی دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے 13مئی کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ ’’میں اور چینی صدر ژی جن پنگ مل کر بہت بڑی چینی فون کمپنی زیڈ ٹی ای کو واپس کاروبار میں لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس کمپنی کا کاروبار بند ہونے سے چین میں بہت زیادہ لوگوں کی نوکریاں ختم ہو چکی ہیں۔میں نے کامرس
ڈیپارٹمنٹ کو یہ کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔‘‘ صدر ٹرمپ کی اس ٹویٹ سے 72گھنٹے پہلے چین نے خاموشی کے ساتھ انڈونیشیئن تھیم پارک پراجیکٹ کو 50کروڑ ڈالر(تقریباً50ارب روپے) قرض دینے پر رضامندی ظاہر کر دی۔ صدر ٹرمپ بھی اس پراجیکٹ میں پارٹنر ہیں۔ اور اس ٹویٹ کے چند دن بعد ہی چین کی طرف سے ایوانکا ٹرمپ کے کاروبار کو 6نئے ٹریڈ مارکس دے دیئے گئے ہیں جن پر ایوانکا ٹرمپ اپنی مصنوعات چین میں فروخت کر سکیں گی جس سے ان کے کاروبار کو کروڑوں ڈالرز کا منافع ہو گا۔ امریکی تنظیم سی آر ای ڈبلیو کے
ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’’ایوانکا ٹرمپ کو چین نے 6نئے ٹریڈ مارک دے دیئے ہیں۔ مفادات کامزید تصادم اور وائٹ ہاؤس کاذاتی دولت میں اضافے کے لیے مزید استعمال۔‘‘امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’ہاں ان کے ذہن میں ایک معاہدہ ہے جو زیڈ ٹی ای اور چین کے لیے بہت بڑا معاہدہ ہے۔ چین امریکہ کی کمپنیوں کو بے رحمی کے ساتھ کچل رہا ہے اور اپنی ٹیلی کام کمپنیوں کو امریکہ کی جاسوسی کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ اب ضرورت ہے کہ کانگریس اس پر کوئی اقدام اٹھائے۔‘‘