پاکستانی لڑکیوں کو چین اسمگل کرنے والے گینگ کے ہوشربا انکشافات
پاكستانی لڑكیوں كو شادیوں كا جھانسہ دے كر چین اسمگل كرنے والے گینگ نے دوران تفتیش انكشاف كیا ہے كہ وہ لڑكیوں سے آن لائن دوستی سے آغاز كرتے اور اسلام كو بطور مذہب قبول كرنے كی یقین دہانی كرانے كے بعد لڑكی كو پوری طرح اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔
ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ اسیل ذرائع نے ایكسپریس كو بتایا كہ گزشتہ كچھ دنوں میں ایف آئی اے نے ملک بھر كے مختلف حصوں میں چھاپے مار كر 30 سے زائد ایسے چینی باشندوں كو گرفتار كیا ہے جو پاكستانی لڑكیوں كو شادی كا جھانسہ دے كر چین منتقل كردیتے ہیں۔
ذرائع كا كہنا تھا كہ 30 سے زائد چینی باشندوں سے تفتیش كے بعد انكشاف ہو اہے كہ اس گینگ كے افراد پاكستانی لڑكیوں سے آن لائن دوستی كرتے ہیں اور لڑكی كا اعتماد حاصل كرنے كے لیے مسلمان ہونے كا جھوٹا دعوی كرتے ہیں جس كے بعد لڑكی یا اس كے گھر والے مكمل طور پر چینی اہلكاروں كے چنگل میں پھنس جاتے ہیں۔
ذرائع كا كہنا تھا كہ چینی باشندے دوستی كے دوران ان لڑكیوں كا انتخاب كرتے ہیں جو متوسط طبقے سے تعلق ركھتی ہو، دوستی كے بعد چینی باشندے بھاری مالیت كے تحائف بھی لڑكیوں اور ان كے گھر والوں كو فراہم كرتے ہیں ، دوران تفتیش اس بات كا بھی انكشاف ہوا ہے كہ اس گینگ میں ملوث تمام چینی باشندے بے روزگار ہیں جو لڑكیوں كو جعلی شادیوں كے بہانے چین اسمگل كرتے ہیں اور لڑكیوں كو مختلف افراد كے ہاتھوں فروخت كردیا جاتا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع كا كہنا تھا كہ دوران تفتیش پتا چلا ہے كہ متعدد لڑكیاں چینی باشندوں سے شادیاں كركے چین جاچكی ہے جن كا ڈیٹا مرتب كیا جارہا ہے تاكہ پتا چلایا جاسكے كہ جو لڑكیاں چین جاچكی ہیں وہ كن حالات میں زندگی گزار رہی ہیں ، ایف آئی اے ذرائع كا كہنا تھا كہ چائنہ میں پاكستان ایمبیسی كو بھی ساری صورتحال سے آگاہ كردیا گیا تاكہ متعلقہ حكام پاكستانی لڑكیوں كی حفاظت كو یقینی بنانے كے لیے اپنا كردار ادا كرسكیں ۔