چین نے ترکی کاقونصل خانہ بند کردیا، پاکستان کے دو انتہائی قریبی دوستوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے
ترک حکومت چین کے مغربی علاقے ژن جیانگ کے یغور مسلمانوں پر چینی حکام کی طرف سے روا رکھے جانے والے ناروا سلوک پر بہت سخت مو¿قف اپنائے ہوئے تھی اور ترک صدر رجب طیب اردگان بھی کئی مواقع پر اس حوالے سے چین پر تنقید کر چکے ہیں۔ اب ترکی کی اس تنقید پر چین نے بھی انتہائی اقدام اٹھا لیا ہے اور پاکستان کے ان دو انتہائی قریبی دوستوں کے تعلقات بہت کشیدہ ہو گئے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ العربی کے مطابق چین نے ترکی کے تیسرے بڑے شہر ازمیر(Izmir) میں واقع اپنا قونصل خانہ بند کر دیا ہے اور ترکی کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے یغور مسلمانوں کے حوالے سے چین پر مزید تنقید کی تو اسے معاشی نتائج بھی بھگتنا پڑیں گے۔یہ دھمکی انقرہ میں تعینات چینی سفیر کی طرف سے دی گئی ہے۔
انقرہ میں عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے چینی سفیر ڈینگ لی کا کہنا تھا کہ ”اگر ترکی چین کی اندرونی سیاست پر تقید جاری رکھے گا تو وہ دونوں ملکوں کے باہمی معاشی تعلقات کو خطرے میں ڈالے گا۔دوستوں میں عدم اتفاق یا غلط فہمیاں ہو سکتی ہیں لیکن ہمیں کھلے عام ایک دوسرے پر تنقید کرنے کی بجائے ان غلط فہمیوںکو بات چیت کے ذریعے دور کرنا چاہیے۔ ایسے معاملات پر کھلے عام بات کرنا کوئی مثبت رویہ نہیں ہے اور اگر آپ ایک غیرتعمیری راستے کا انتخاب کرتے ہیں تو دونوں ملکوں کے باہمی اعتماد پر اس کے بہت منفی اثرات مرتب ہوں گے، جن کا اثر ہمارے تجارتی و معاشی تعلقات پر بھی پڑے گا۔ دو دوستوں کے درمیان باہمی عزت و احترام سب سے اہم ہوتا ہے۔ جب آپ اپنے دوست کو آئے روز کھلے بندوں یوں تنقید کا نشانہ بناتے ہیں تو کیا آپ اس کے ساتھ دوستی برقرار رکھ پائیں گے؟“