وزیر اعلیٰ پنجاب کیلئے نئی مشکل کھڑی ہو گئی
چند روز قبل اورنج ٹرین کا آزمائشی سفر ہوا جس کا معائنہ خود وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کیا اور ٹرین میں بیٹھ کر پہلے سفر کا لطف بھی اٹھایا۔صحافی و اینکرپرسن غریدہ فاروقی بھی اس موقع پر وہاں موجود تھیں جن کی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کیساتھ ایک ایسی تصویر منظرعام پر آ گئی ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ برپا ہے اور صارفین نے انہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ٹوئٹر صارف اور پروڈیوسر عدیل راجہ نے ان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ”جب صحافت کا پتہ نہ ہو تو ایسے ہی چمچہ گیری کر کے کام چلانا پڑتا ہے۔۔۔“اب یہ تو ممکن نہیں کہ ایسی کوئی
تصویر سامنے آئے اور سوشل میڈیا صارفین اپنے قیمتی ”تبصرے“ نہ کریں۔
انہوں نے غریدہ فاروقی کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور وہ کچھ کہہ دیا جو انہوں نے خوابوں میں بھی نہ سوچا ہو گا۔عروہ نامی صارف نے لکھا ”کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیاءہوتی ہے۔۔۔ پر غریدہ فاروقی کو کیا پتہ وہ کیا ہوتی ہے“کوئی شرم ہے ،،کوئی حیا ہوتی ھے ،،،پر @GFarooqi کو کیا پتا وہ کیا ہوتی ھے شاہد عباس نامی صارف نے لکھا ” مجھے بھی غریدہ فاروقی، طلعت حسین اور مرتضیٰ سولنگی نے بلاک کر رکھا ہے“مبشر لقمان نے انہیں بھی جواب دیا کہ ”آپ امر ہو گئے بھائی“اظہر الدین خان نے مبشر لقمان سے درخواست کی کہ ”سر آپ کی تو بات ہوتی ہو گی کہنا اظہر
کو ان بلاک کر دو“ جلسوں کی رپوٹنگ سے خاوند اعلی کی رپورٹنگ تک کا سفرردا زینب نے لکھا ”سنا تھا کہ چاپلوسی کرنا کوئی آسان کام نہیں کیونکہ آدمی سے انسان کو کتا بننا پڑتا ہے۔ محترمہ تو ہماری سوچ سے بڑھ کر ٹیلنٹڈ نکلی“ سنا تھا کہ چاپلوسی کرنا کوٸی آسان کام نہیں کیوں کہ آدمی سے انسان کو کتا بننا پڑتا ہے ۔ محترمہ تو ہماری سوچ سے بڑھ کر ٹیلینٹڈ نکلی ۔فیصل گوندل نے لکھا ”چھوٹے میاں صاحب کو کیا ہو گیا ہے آج کل مردوں کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر گھوم پھر رہا ہوتا ہے“جب صحافت کا پتہ نہ ہو تو ایسے ہی چمچہ گیری کر کے کام چلانا پڑتا ہے۔
چھوٹے میاں صاحب کو کیا ہوگیا ہے آج کل مردوں کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر گھوم پھر رہا ہوتا ہےمحمد فیاض تنولی نے لکھا ”سر جی یہ صحافی نہیں ہے، شہباز شریف کی نوویں جورو ہے“جب صحافت کا پتہ نہ ہو تو ایسے ہی چمچہ گیری کر کے کام چلانا پڑتا ہے سر جی یہ صحافی نہیں هے @CMShehbaz کی نویں جورو هے شہباز نے لکھا ”یہ ٹکے ٹکے کی اینکر خریدا فاروقی“جب صحافت کا پتہ نہ ہو تو ایسے ہی چمچہ گیری کر کے کام چلانا پڑتا ہے۔سیدہ نے لکھا ”میاں کی تصویر لینا جرم تھوڑی ہے اور پھر ان کے تو نام میں بھی میاں آتا ہے“