امریکیوں کی طبیعت ٹھیک طرح سے صاف نہ ہوئی ، کل کانگریس کے اجلاس میں پاکستان کے حوالے سے کیا باتیں ہوتی رہیں ؟ عمران خان کے کام کی خبر
امریکی محکمہ خزانہ نے کانگریس کو بتایا ہے کہ پاکستان چین کو قرض کی ادائیگی سے قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو ادائیگی کرے گا۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ چینی قرض کی ادائیگی آئی ایم ایف کو رقم کی واپسی کے بعد ہوگی۔
محکمہ خزانہ کے بین الاقوامی امور کے انڈر سیکریٹری ڈیوڈ مالپاس نے امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کی ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ چینی قرض کی ادائیگی آئی ایم ایف کو رقم کی واپسی کے بعد ہوگی‘۔انہوں نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کے نقطہ نظر سے اس رقم کو چینی رقم کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے‘ لیکن یہ امریکا کے لیے اصل تشویش کا باعث نہیں ہے بلکہ ’ چیلنج یہ ہے کہ اس پروگرام کو تلاش کیا جائے جو پاکستان میں مطلوبہ اقتصادی اصلاحات
کی وجہ بنے اور یہ اس سے منسلک مالی شرائط کو بچانے کی اجازت دے‘۔ایک سینئرامریکی عہدیدار کی جانب سے یقین دہانی نے اس خدشے کو کم کردیا کہ پاکستان چین اور چینی بینکوں کو قرض کی واپسی کے لیے آئی ایم ایف کا قرض استعمال کرسکتا ہے۔اس دوران پینل کو آگاہ کیا کہ آئی ایم ایف ٹیم ممکنہ بیل آؤٹ
پیکیج پر مذاکرات کے بعد پاکستان سے واپس لوٹی ہے۔ڈیوڈ مالپاس نے کہا کہ’جس چیز پر ہم زور دے رہے ہیں وہ قرضوں کی شفافیت سے بھرپور ہے لیکن چیلنجز میں سے ایک یہ کہ مختلف کیسز میں یہ قرض کی شرائط واضح نہیں کرتے، جیسا کہ شرح سود، اس کی پختگی اور کم انہیں واپس کیا جائے گا‘۔