’ میں نے زیادتی کا جھوٹا الزام لگا کر اپنے دادا کو جیل بھجوایا‘ نوجوان لڑکی کے اعتراف کے باوجود عدالت کا بزرگ کو رہا کرنے سے انکار
برطانیہ میں ایک 17 سالہ لڑکی نے عدالت کے روبرو اعتراف کیا ہے کہ اس نے تین سال قبل اپنے دادا پر شہرت حاصل کرنے کیلئے زیادتی کا جھوٹا الزام عائد کیا تھا۔ لڑکی کی جانب سے اعتراف کے باوجود عدالت نے 68 سالہ بزرگ شہری کو رہا کرنے سے انکار کردیا اور حکم دیا ہے کہ وہ اپنی سزا مکمل کرے گا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان لڑکی نے 14 سال کی عمر میں اپنے دادا پر زیادتی کا الزام عائد کیا تھا ۔ لڑکی نے 2016 میں ایک کونسلر سے رابطہ کرکے کہا تھا کہ جب اس نے آٹھویں کلاس میں سیکس ایجوکیشن پڑھنا شروع کی تو اسے احساس ہوا کہ اس کے دادا کا رویہ اس کے ساتھ غیر مناسب ہے۔
لڑکی کی داستان سنتے ہی کونسلر نے پولیس سے رابطہ کیا جس نے لڑکی کا انٹرویو کیا اور اس نتیجے پر پہنچی کہ اس کا استحصال تین سال کی عمر سے جاری ہے۔ لڑکی کی ماں پولیس افسر ہے جس نے عدالتی کارروائی کے دوران شواہد پیش کیے اور فروری 2018 میں 68 سالہ بزرگ شہری کو 12 برس قید کی سزا سنادی گئی۔
دادا کو جیل بھجوانے کے بعد 17 سالہ لڑکی ’ایم‘ نے عدالت میں 14 پیرا گراف پر مشتمل اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے شہرت کے حصول کیلئے اپنے دادا پر جھوٹے الزامات عائد کیے اس لیے انہیں رہا کیا جائے۔ لڑکی کی جانب سے اعترافی بیان کے باوجود عدالت نے بزرگ شہری کو رہا کرنے سے انکار کردیا اور کہا ہے کہ ملزم اپنی قید کی سزا پوری کرے گا۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ کیس کی کارروائی کے دوران متاثرہ لڑکی کی جانب سے جو شواہد مشرقی لندن کی سنارس بروک کراﺅن کورٹ میں پیش کیے گئے تھے وہ اب بھی جھٹلائے نہیں جاسکتے۔ ’ مخمصے کا شکار نوجوان لڑکی نے اپنا بیان اس لیے تبدیل کیا ہے کیونکہ اسے اپنے دادا کو جیل بھجوانے کا افسوس ہے ‘۔