عدالت سے نا اہل ہوتے ہی دانیال عزیز نے بڑا اعلان کر دیا

سابق وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ ان پر توہین عدالت کے تین الزامات تھے، پہلے الزام میں انہیں بری جبکہ دیگر 2 بیانات پر سزا سنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے نہ قید کاٹی اور نہ ہی یوسف رضا گیلانی کی طرح کسی عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے لیکن جہاں سمجھتے ہیں کہ نا انصافی ہوئی ہے اس کو اجاگر کریں گے ، جب فیصلہ جاری ہوگا تو اس کو پڑھ کر قانونی حق کو استعمال کریں گے۔

توہین عدالت کیس میں نا اہلی کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ ان کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ تین چارجز پر سنایاگیا ہے، پہلے چارج میں واحد پریس کانفرنس کا گواہ پیش ہوا تو اس نے دوران جرح یہ قبول کرلیا کہ وہ لفظ جو اخبار میں لکھے گئے وہ میں نے کہے ہی

نہیں اس لیے مجھے اس سے بری کردیا گیا۔دوسرا چارج ڈان نیوز کی رپورٹ کا تھا ، 9 بجے کی خبروں میں ایک ویڈیو کلپ دکھائی گئی عدالت سے اس کلپ کا ٹرانسکرپٹ مانگا عدالت نے ہائی لائٹ کرکے ٹرانسکرپٹ بھیجے ۔ ہم نے ویڈیو کی سی ڈی دیکھی تو ان میں سے بیشتر لفظوں پر ڈان ٹی وی نے بیپ لگائی ہوئی تھی

، یہ انہیں اپنے کسی کیمرہ مین سے نہیں بلکہ کسی اور طریقے سے ملی تھی وہ ایک پرائیویٹ فنکشن میں پرائیویٹ بات کی ویڈیو تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان پر تیسرا الزام عمران خان نا اہلی کیس کا تھا ، اس کیس کے فیصلے پر انہوں نے جاوید ہاشمی کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے ایک سکرپٹ کا ذکر کیا تھا ۔پہلے الزام میں مجھے بری کردیا گیا ہے جبکہ دوسروں میں مجھے سزا سنائی گئی ہے۔

دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ انہوں نے نہ قید کاٹی ہے اور نہ ہی یوسف رضا گیلانی کی طرح کسی عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ انہوں نے اور ان کی جماعت نے عدالت کے ہر فیصلے کو قبول کیا۔ لیکن جہاں ہم سمجھتے ہیں کہ نا انصافی ہوئی ہے اس کو اجاگر کریں گے اور عوام کو بتائیں گے ، جب فیصلہ جاری ہوگا تو اس کو پڑھ کر قانونی حق کو استعمال کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اداروں کو مضبوط کیا، جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے جدوجہد کی ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کو بہتر بنانے کیلئے محنت کی ، پنشن اور پلاٹ کے بغیر ملک کی خدمت کی ہے جبکہ میرے مخالفین کے خلاف 3، 3 ہزار صفحات کے نیب کیسز ہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.