’’دریائے نیل کے قرب سے 1ہزار سال پرانی قبر دریافت ‘‘ یہ قبر کس کی ہے ؟ قبر کو کھولا گیا تو اندر سے لاش کس حالت میں ملی ؟
یہ زندگی فانی ہے ۔ آج جو اس جہان میں زندگی کے مزے لوٹ رہاہے کل اسے لازماً اندھیری قبر میں بھی جانا ہے۔ یوں تو قدرت کی کئی نشانیاں سامنے آتی رہتی ہیں مگر گزشتہ دنوں قدرت کی ایک اور نشانی سامنے آئی ۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ کو دریائے نیل کے قریب واقع اس قدیم قبرستان میں ایک قبر ملی ۔ جب اسے کھولا گیا تو اس میں سے ایک لاش ملی
جس پر سے گوشت نوچ نوچ کر اتار لیا گیا تھا ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ اس دور کی قبور ہیں جس میں انسانی گوشت بڑی رغبت سے کھایا جاتا تھا ۔یوں تو انسانی تاریخ میں آدم خوری کی کئی مثالیں سامنے آتی ہیں تاہم یہ دریائے نیل کے قرب سے ملنے والی یہ لاش اپنی نوعیت کے اعتبار سے نہایت مختلف ہے۔ واضح رہے کہ اسی مقام سے اسی قسم کی مزید 124قبور بھی ملی ہیں