وادی نیلم میں پل ٹوٹنے سے کئی نوجوان دریا میں ڈوبنے سے جاں بحق ہوئے لیکن وہ 12 سالہ بچہ جس نے ان کی جان بچانے کیلئے دریا میں چھلانگ لگا دی اور پھر۔۔۔

دور روز قبل آزاد کشمیر کے علاقے کنڈل شاہی میں ایک پل ٹوٹنے کے باعث 7 افراد دریا میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئے ہیں تھے تاہم اس دوران ایک 12 سالہ بچے نے بہادری کا وہ کارنامہ انجام دے دیا جسے سن کر آپ بھی کھڑے ہو کر اسے سیلیوٹ کریں گے ۔

نجی ٹی وی چینل جیونیوز کے پروگرام میں حامد میر نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کنڈل شاہی کے علاقے میں جب پل ٹوٹنے سے بچے دریا میں گر گئے تو وہیں قریب ہی 12 سالہ کشمیری بچہ صائم شفاعت موجود تھا جو کہ وہاں کا مقامی تھا ، جب بچے نے یہ منظر دیکھا تو اس نے فوری ان لوگوں کی جان بچانے کیلئے دریا میں چھلانگ لگا دی اور اس نے اس موقع پر ایک نوجوان کو بچایا

جبکہ ایک لاش بھی پانی سے باہر نکالی تاہم جب اس نے ایک اور نوجوان کی زندگی کو بچانے کیلئے غوطہ لگایا تو وہ گہرے پانی میں چلا گیا جہاں سے اس کی واپسی ناممکن ہو گئی اور صائم شفاعت تیز موجوں کی نذر ہو گیا ، صائم اب ہمارے درمیان موجود نہیں ہے لیکن اس کی بہادری نے نئی مثال قائم کر دی ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنے سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے اور اس
بچے کا نام ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا ۔صائم شفاعت کے والد وہیں پر پل کے قریب ایک ٹھیلہ لگاتے تھے ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.