جنسی لطف کیلئے پیشاب ، اس کے بعد گولڈن شاور اور دنیا کی حسین ترین جسم فروش عورتوں کے انکشافات، ٹرمپ بیگم میلانیا سے خوفزدہ
امریکہ کے تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انوسٹیگیشن (ایف بی آئی) کے سابق سربراہ جیمز کومی کے وہ مسودات شائع ہو گئے ہیں جن میں ان کی امریکی صدر سے ہونے والی گفتگو کا تفصیلی ریکارڈ ہے۔ان مسودات میں صدر ٹرمپ کی پریشانی کا ذکر ہے جو انھیں ایک خفیہ دستاویز کے بارے میں تھیں، جس میں ان کے بارے میں ’باعث شرم‘ معلومات تھیں۔ اس کے علاوہ امریکی قومی
سلامتی کے سابق مشیر مائیکل کوہن کے ساتھ ان کے تعلقات کے بارے میں ذکر ہے۔ان میموز میں صدر ٹرمپ سے منسوب بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘مائیکل فلن میں فیصلہ کرنے کی صلاحیت اچھی نہیں ہے۔’جیمز کومی کی میمو میں سے ایک میں لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ رات کے کھانے پر بات چیت میں صدر ٹرمپ نے ’گولڈن شاور‘ کا ذکر کیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ گولڈن شاور کی
کہانی غلط ہے اور جعلی خبر ہے۔جیمز نے کہا کہ انھوں نے اس بات کا ذکر اس لیے کیا ہے کہ سی این این یہ کہانی چلانے لگا ہے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں کافی پریشان ہوں کہ کہیں میری بیوی کے ذہن میں یہ تو نہیں کہ یہ بات درست ہے۔‘انھوں نہ پھر بتایا کہ مس یونیورس کے اس دورے پر جو دیگر افراد تھے ان سے بھی انھوں (ٹرمپ) نے پوچھا تو ان افراد نے یاد دلایا کہ وہ روس میں رات کو نہیں رکے تھے۔ایک اور موقعے پر گولڈن شاور ہی کے متعلق بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دوبارہ کہا کہ کہیں ان کی اہلیہ ملانیا ٹرمپ کو اس جھوٹ پر تھوڑا سا بھی تو یقین نہیں۔میمو
کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا ’جسم فروش خواتین والی بات فضول ہے لیکن صدر پوتن نے مجھ سے کہا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کی خوبصورت ترین جسم فروش خواتین ہیں۔‘جیمز کومی نے لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ روسی صدر پوتن نے ان سے یہ بات کب کی تھی۔یاد رہے کہ جنسی لطف کے لیے جب ایک شخص دوسرے کے اوپر پیشاب کرتا ہے اس کو گولڈن شاور کہتے ہیں۔
جیمز کومی نے اپنے حالیہ انٹرویو میں صدر ٹرمپ کے بارے میں کہا تھا کہ وہ امریکہ صدر بننے کے لیے ‘اخلاقی طور پر نااہل ہیں’ اور ساتھ ساتھ اشارہ دیا کہ شاید ٹرمپ نے جیمز کومی پر مائیکل فلن کے بارے میں کی جانے والی تفتیش روکنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
یاد رہے کہ مائیکل فلن کو گذشتہ سال اپنا استعفیٰ دینا پڑا تھا جب انھوں نے ایف بی آئی سے اپنے روسی تعلقات کے بارے میں سوالات پر جھوٹ بولا تھا۔
جیمز کومی کے مسودات کانگریس کو فراہم کر دیے گئے ہیں لیکن ان میں کچھ حصوں کو سیاہی لگا کر چھپایا ہوا ہے۔یہ مسوادت کانگریس میں ری پبلیکن پارٹی کے عہدے داران نے گذشتہ ہفتے مانگے تھے اور ان کا خیال ہے کہ ان سے ثبوت ملے گا کہ صدر ٹرمپ نے حصول انصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی تھی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ان مسودات میں کوئی نئی معلومات تو نہیں ہیں لیکن وہ صدر ٹرمپ کے کردار پر روشنی ڈالتی ہے اور اس سے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی کاروائیوں کے بارے میں معلومات ملتی ہیں۔