پاکستان کو مضبوط اور خوشحال بنانا ہے تو صرف یہ ایک کام کرو ،باقی سارے مسئلے خود حل ہو جائیں گے ، ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے عمران خان کو مشورہ دے دیا
ایٹمی ہیرو ڈاکٹرعبدالقدیر نے کہا ہے کہ بیرونی محاذ پر نئی حکومت کو ترجیح آزمودہ دوستوں کو دینا ہوگی جو مشکل میں ساتھ کھڑے ہوں۔ پاکستان کو دھمکانے ، دبانے اور دباؤ ڈال کر ساتھ چلانے والے کبھی ہمارے دوست نہیں ہوسکتے ۔ امریکی وزیر خارجہ چند گھنٹوں کے لئے
اور چینی وزیر خارجہ کا تین روزہ دورہ پاکستان ظاہر کرتا ہے کہ کس کے نزدیک پاکستان کی کتنی اہمیت ہے ۔ امریکہ کی ترجیح ہندوستان تھا اور ہے ۔ پاکستان کو ہمیشہ سٹاپ اوور کے ذریعہ مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی ۔ دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر قدیر خان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کے عزائم بڑے ہیں، اس کو پھونک پھونک کر قدم اٹھانا پڑے گا ۔ مشرف کے دوست
کبھی ان کے دوست نہیں ہوسکتے ۔ ان کے ساتھ چن چن کر ایسے لوگ لگائے گئے ہیں جو انہیں کوئی بڑا قدم نہیں اٹھانے دیں گے اور نہ ہی انہیں آگے چلنے دیں گے ، اپنے نظریاتی ساتھیوں پر اعتماد پر ہی حکومتی کامیابی کا انحصار ہے ۔ ملک کو لوٹنے اور اس کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے والے اسلام آباد میں اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ ان سے خبردار رہنا پڑے گا۔ یوم دفاع پر قومی جذبہ دراصل اس عزم کا اظہار ہے کہ ہمیں جماعتیں یا قیادتیں نہیں، پاکستان مقدم ہے ۔ پاکستان کو مضبوط اور محفوظ بنانے کیلئے پاکستان کو اقتصادی
طاقت بنانا ہے ۔ تعلیم کے فروغ کے بغیر کوئی ملک اور قوم بام ترقی پر نہیں پہنچتی لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ تعلیمی محاذ پر توجہ مرکوز کرے ۔ امریکہ کی تاریخ بیوفائی کی تاریخ ہے ، وہ بھارت کو سٹریٹجک پارٹنر بنا کر اس سے معاہدے کرتا ہے اور ہمیں ڈکٹیشن کے ذریعے چلانا چاہتا ہیے ۔ قرضوں کے ذریعہ پاکستان کو دیوالیہ اس اشرافیہ نے کیا جس کا نہ پاکستان بنانے میں کوئی کردار تھا اور نہ ہی ان کی پاکستان سے کوئی نظریاتی کمٹمنٹ رہی۔ دہشت گردی کی جنگ امریکہ کی تھی۔(ف،م)