مغربی ممالک میں دلہا دلہن اکٹھے کیک کیوں کاٹنے ہیں ؟ اصل وجہ اتنی غیر اخلاقی کہ مغرب کو دیکھ کر یہ رسم اپنانے والے پاکستانی جوڑوں کو ایسا کرنے پر شرم آجائے گی

جس طرح ہمارے ہاں شادی کی بہت سی رسومات ہوتی ہیں اسی طرح دولہا اور دلہن کا مل کر کیک کاٹنا مغربی شادیوں کی لازمی رسم ہے۔ اہل مغرب میں یہ رسم بہت پرانی ہے، اور اب تو ہمارے بھی کچھ لوگ اسے اپنانے لگے ہیں، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ اس رسم کا اصل مطلب کیا ہے ؟

ڈیلی سٹار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی ممالک میں شادی کا کیک کاٹنے کی تقریب ہمیشہ سے ایسی میٹھی نہیں رہی جیسی آج کے دور میں ہے ہے ۔ پرانے دور میں شادی کا مطلب دلہن کا کنوارپن ختم ہونا ہوتا تھا، جیسا کہ مغربی ممالک میں بڑی حد تک آج بھی سمجھا جاتا ہے، لیکن فرق یہ ہے کہ پرانے دور کے مغرب میں دلہن کے کنوارپن کے خاتمے کی علامت کے طور پر ایک

رسم تھی ہوتی تھی جس میں قریبی عزیزوں اور دوستوں کو مدعو کیا جاتا تھا۔ اس رسم کے دوران کیک کو تیز دھار چھُری سے کاٹا جاتا تھا جو دراصل دلہن کے کنوار پن کے خاتمے کی علامت ہوتا تھا ۔ آج کے جدید مغرب میں بات صرف کیک تک محدود ہو گئی ہے کیونکہ شادی کے وقت شاید ہی کوئی دلہن کنواری ہوتی ہو، اور دولہوں کا حال بھی مختلف نہیں۔

سماجی امور کی ماہر علیشہ میکارمک نے شادی کا کیک کاٹنے کی یہ تاریخ بتاتے ہوئے مزید کہا ’’اگرچہ آج کے دور میں ہم میں سے اکثر کیک اور دلہن کے کنوار پن میں تعلق کو نہیں جانتے لیکن تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ ان دونوں میں گہرا تعلق ہے۔ بہرحال آج کے دور میں تو ہمیں کیک کھانے سے غرض ہوتی ہے قطع نظر اس سے کہ اس تقریب کی تاریخ کیا ہے۔ ‘‘

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.