دنیا کے سست ترین ممالک کی فہرست جاری کردی گئی
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے دنیا بھر کے سُست ترین افراد اور متحرک ترین افراد پر مشتمل ممالک کی فہرست جاری کردی ہے۔
دنیا عجائب خانہ ہے جہاں گلی گلی اور قریہ قریہ حیرت انگیز واقعات اور ناقابل یقین برتاؤ دیکھنے کو ملتے ہیں۔ معاشرے افراد پر مشتمل ہوتے ہیں اور افراد کا برتاؤ و طرز زندگی قوموں کی پہچان بن جاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے قوموں کی طرز زندگی اور روز مرہ معمولات جاننے کے لیے ایک دلچسپ سروے کا آغاز کیا جس کے حیران کن نتائج کسی کے لیے تو پریشانی کا باعث ہو سکتے ہیں تو کسی کے لیے مسحور کن ہوگا۔ ان اعداد و شمار سے قوموں کو اپنے طرز زندگی میں تبدیلی کے لیے نئے اہداف مقرر کرنے میں مدد ملے گی۔
سائنسی جریدے لینسٹ میں شائع ہونے والی عالمی ادارہ صحت (WHO) کی ریسرچ کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ سست افراد کویت میں بستے ہیں جہاں کُل آبادی کے 67 فیصد افراد غیر متحرک زندگی بسر کر رہے ہیں جب کہ متحرک ترین افراد ہونے کا اعزاز یوگنڈا کے حصے میں آیا جہاں کُل آبادی کے صرف 5.5 فیصد افراد غیر متحرک شب و روز بِتا رہے ہیں۔
متحرک اور غیر متحرک ممالک کی فہرست پر نظر دوڑائی جائے تو سست ترین قوموں میں کویت کے بعد امریکی جزیرہ سمووآ اور سعودیہ عرب بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر براجمان ہیں جب کہ متحرک قوموں میں یوگنڈا کے بعد موزمبیق کا نمبر آتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں کم متحرک ہوتی ہیں جب کہ زیادہ آمدنی والے ممالک میں خواتین کم آمدنی والے ممالک کے مقابلے میں زیادہ غیر متحرک ہوتی ہیں۔
اس تحقیق کے لیے 2001 سے 2016 تک دنیا کے 168 ممالک میں 358 سروے کیے گئے جس میں 1.9 ملین افراد کو شامل کیا گیا۔ ان افراد سے گھر، دفتر، سفر اور آرام کے اوقات میں جسمانی سرگرمیوں سے متعلق معلومات لی گئیں۔