الیکشن کمیشن اور نادرا نے مل کر امریکہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ، الیکشن 2018 میں ووٹ انگوٹھوں سے نہیں بلکہ ای میل کے ذریعے کاسٹ کیے جائیں گے ، پاکستانیوں کیلیے ناقابل یقین خبر آ گئی
ترجمان الیکشن کمیشن ہارون شنواری نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ای میل کے ذریعے ووٹ کاسٹ کرسکیں گے جبکہ نادرا نے سافٹ ویئرتیارکرلیا ہے۔نجی ٹی وی ’’ جیو نیو زکے پروگرام ’’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون شنواری کا کہناتھا
کہ الیکشن کے لیے پوری تیاری ہے،ڈیڑھ سال سے کام کر رہے ہیں اور عملے کی ٹریننگ بھی جاری ہے،اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے لیے نادرا نے سافٹ ویئرتیارکرلیا ہے اور اب اوورسیز پاکستانی ای میل کے ذریعے ووٹ کاسٹ کرسکیں گے ۔انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات کرنے والوں کا کوئی ذاتی مسئلہ ہے، ہم آئین اور قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں جبکہ حلقہ بندیوں
پرایشو بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہم پہلی بارحلقہ بندیاں نہیں کر رہے،حلقہ بندیوں پر اعتراضات ہوتے رہتے ہیں لیکن کل سے سماعت ہوگی۔الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات کی سماعت شروع کردی ہے، آج ضلع قصور اور بٹگرام سے دائر اعترضات آج سنے جارہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں چیف الیکشن کمیشن کی زیر صدارت حلقہ بندیوں پر اعتراضات کیس کی سماعت جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کا پانچ رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے، آج ضلع قصور اور بٹگرام سے متعلق دائر اعتراضات کی سماعت جاری ہے۔الیکشن کمیشن
نے ضلع قصور کے 11 اور بٹگرام کے 5 اعتراضات داخل کرنیوالوں کو نوٹس جاری کئے تھے۔ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اعتراضات داخل کرنیوالے پیش نہ ہوئے تو ان کی غیر موجودگی میں معاملہ نمٹا دیا جائےگا ۔
الیکشن کمیشن کل سندھ کے ضلع شکار پور سے موصول ہونے والے اعتراضات کی سماعت کریگا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کو ملک بھر سے 1286 شکایات موصول ہوئیں۔ پنجاب اور اسلام آباد سے 706 شکایات موصول ہوئیں جبکہ سندھ سے 284، بلوچستان سے 104، خیبر پی کے اور فاٹا سے 192 شکایات موصول ہوئیں۔یاد رہے الیکشن کمیشن کی جانب سے یکم مارچ کو انتخابی ضابطہ
اخلاق کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدایات جاری کی گئی ہیں جس میں تمام صوبائی حکومتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں جاری اور رواں سال شروع ہونے والے ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے موقع پر یا انکے سنگ بنیاد پر اراکین اسمبلی، صوبائی اور وفاقی وزرائ، وزراء اعلیٰ یا وزیراعظم کے ناموں کی تختیاں نصب نہ کروائیں تاکہ ملک میں پری پول رگنگ کے الزامات عائد نہ ہوسکیں۔(ع،ع)