سعودی عرب نے اچانک ایسا کام کردیا کہ الیکشن جیتتے ہی عمران خان بے حد پریشان ہوجائیں گے کیونکہ۔۔۔
پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے یہ مشکل مرحلہ تو بخوبی سر کر لیا مگر اب اقتصادی مشکلات کا ایک پہاڑ اس کے سامنے ہے۔ بدقسمتی سے اس مشکل وقت پر سعودی عرب سے ایسی خبر آ گئی ہے جو نئی حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ کر سکتی ہے۔
ہو اکچھ یوں ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے دو آئل ٹینکروں پر کئے جانے والے حملے کے بعد سعودی عرب نے بحیرہ احمر سے تیل کی تمام رسد منقطع کر دی ہے۔اس فیصلے کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں اچانک اضافہ ہونے لگا ہے، جو خصوصاً غریب ممالک کے لئے ایک بری خبر ہے۔
گزشتہ تین روز کے دوران امریکی تیل کی رسد بھی گزشتہ ساڑھے تین سال کی کم ترین سطح پر ہے جس کے نتیجے میں قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ برینٹ کروڈ فیچرز 0.6فیصد اضافے کے ساتھ 74.40ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا ہے۔ یو ایس ویسٹ ٹکساس انٹر میڈیٹ کروڈ فیچرز ایک سے زائد فیصد اضافے کے ساتھ 69.35ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا ہے۔
گلف نیوز کے مطابق بحیرہ احمر کے آبی راستے سے یومیہ تقریباً 4.8ملین بیرل خام تیل کی رسد کی جارہی تھی۔ یہ خام تیل یورپ ، امریکہ اور ایشیائی ممالک کو بھیجا جاتا تھا۔ سعودی عرب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ احمر کی باب المندب شپنگ لین کے ذریعے ہونے والی تیل کی تمام تر رسد بند کی جارہی ہے۔ اس فیصلے کی وجہ یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے خام تیل لے جانے والے دو آئل ٹینکروں پر حملہ بتایا گیا ہے۔ یہ حملہ بدھ کی صبح کیا گیا جس میں ایک تیل بردار بحری جہاز کو جزوی نقصان پہنچا۔
یاد رہے کہ باب المندب یمن ، جبوتی اور ایری ٹیریا کی سمندری حدود کے قریب وہ اہم مقام ہے جو بحیرہ احمر کو بحیرہ عرب سے ملاتا ہے۔ اس آبی راستے سے دنیا بھر کو تیل سپلائی کیا جاتا ہے اور یہ تیل و گیس کی عالمی تجارت کا اہم ترین روٹ قرار دیا جاتا ہے۔