’کوئی بھی فون کال آئے تو اس وقت بند کر دیا کرو جب۔۔۔‘ الیکٹرک گاڑیاں بنا کر ارب پتی ایلن مسک نے کامیابی کا ایسا نسخہ
زندگی میں کامیابی کے حصول میں ان لوگوں کی زندگیاں مشعل راہ ہوتی ہیں جنہوں نے بے مثال کامیابیاں سمیٹیں۔ انہی میں ایک ارب پتی شخص ایلن مسک ہیں جنہوں نے الیکٹرک گاڑیاں بنا کر دنیا میں شہرت حاصل کی۔ اب انہوں نے اپنی کامیابی کا نسخہ دنیا کو بتا دیا ہے،جس پر عمل کرکے کوئی بھی کامیابی کی منزل کی طرف گامزن ہو سکتا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ایلن مسک نے
بتایا ہے کہ ”بہت زیادہ میٹنگز اکثر وقت کا ضیاع ہوتی ہیں، میں ہمیشہ بہت زیادہ میٹنگز میں شامل ہونے سے گریز کرتا ہوں اور دوسروں کو بھی یہی مشورہ دیتا ہوں۔ جب تک کوئی انتہائی ضروری معاملہ نہ ہو، کسی میٹنگ میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ بہت بڑی میٹنگز عموماً بے کار ہوتی ہیں اور ان سے فوری طور پر اٹھ کر چلے جانا چاہیے۔ایسی بامقصد میٹنگ میں بھی شامل نہیں ہونا چاہیے جس میں آپ کا کوئی کردار یا شراکت داری نہ ہو۔ ایسی کسی بھی میٹنگ سے فوری اٹھ جانا چاہیے جس میں آپ خود کو بے کار محسوس کریں، اور ہاں ایسی فون کالز بھی فوری طور پر
بند کر دینی چاہئیں جو بے مقصد ہوں۔“
ایلن مسک کا کہنا تھا کہ ”عام طور پر لوگ خیال کرتے ہیں کہ اس طرح میٹنگز سے اٹھ جانا یا فون کال بند کر دینا بے مروتی ہے۔ درحقیقت بے مروتی یہ ہے کہ آپ بے وجہ دوسرے لوگوں کا اور اپنا وقت ضائع کریں۔اپنی کمپنی کی مصنوعات یا ان کی تیاری کے طریقہ کار کے متعلقہ نام مخفف یا مبہم الفاظ پر مبنی مت رکھیں، کیونکہ جب آپ کسی ساتھی ورکر یا سینئر سے بات کرتے ہیں یا
کسی میٹنگ میں ان کے متعلق بات ہوتی ہے تو آپ کو ان مخفف یا مبہم الفاظ کی وضاحت کرنی پڑتی ہے جس سے کمیونیکیشن میں خلل واقع ہوتا ہے۔ میرا پانچواں اصول یہ ہے کہ اگر ضروری ہو تو مڈل مین (اپنے باس)کی بجائے براہ راست متعلقہ آدمی سے گفتگو کریں۔ کسی کام کی تکمیل میں کمیونیکیشن کا سفر مختصر ترین ہونا چاہیے، اگر آپ ایسے کاموں میں بھی ”چین آف کمان
ڈ“ (Chain of command)کا خیال رکھیں گے تو وقت کا بہت زیاں ہو گا۔اپنے کام میں ہمیشہ اپنی عقلِ عام (Common Sense)سے رہنمائی لیں۔ لگے بندھے قوانین کی پیروی کرنے کی بجائے منطق (Logic)کی پیروی کریں۔ اگر کسی مخصوص صورتحال میں کسی ایک کمپنی قانون پر عمل کرنا مضحکہ خیز لگ رہا ہو تو اس قانون کو نظرانداز کرنے میں کوئی قباحت نہیں۔ “