فاٹا سے ایف سی آر ختم کردیں گے ،6کی بجائے قومی اسمبلی کی کتنی نشستیں رکھی جائیں گی: وزیر اعظم کا اعلان
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا بل کی منظوری کیلئے تعاون کرنے پر تمام سیاسی جماعتوں کی معاونت پر شکر گزار ہوں،فاٹا میں ایف سی آر کو ختم کردیں گے ، 6کی بجائے قومی اسمبلی کی 12نشستیں رکھی جائیں گی اور ترقیاتی کاموں پر ہر سال 101ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔فاٹا اصلاحات بل کی منظور ی کیلئے آئین کی شق 246میں ترمیم کی گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سے دوتہائی اکثریت سے فاٹا اصلاحات بل کی منظور ی کے بعد پریس کانفر نس کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کے حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے جو نام دیئے گئے اور ہم نے جو نام دیئے ان پر اتفاق نہیں ہو سکا اس لئے ہم دو ن تک فیصلہ کرلیں گے کسی چوتھے نام پر اتفاق ہو جائے اور اگر یہ نہ ہو سکا تو پھر ہم پارلیمانی کمیٹی کو دو دو نام دے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو باتیں میڈیا میں آرہی ہیں وہ حوصلہ افزا ءنہیں ہیں۔ ِفاٹا اصلاحات کیلئے ہم نے اپنا کردار ادا کیا ہے اور یہ بہترین فیصلہ ہے جو قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت سے کیا گیا یہ ابھی ابتداءہے یہ سالہا سال کا عمل ہے اور اس کیلئے فاٹا کے نوجوانوں کا اعتماد حاصل کرناہے ، نیب کی کارروائیوں کے حوالے سے سوال پر وزیر اعظم
نے کہا کہ نیب کا ٹارگٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) ہے ۔ مردم شماری کے مطابق فاٹا کیلئے قومی اسمبلی کی 6نشستیں بنتی ہیں لیکن اب فاٹا کیلئے قومی اسمبلی کی 12نشستیںرکھی جائیں گی اور فاٹا میں رواں سال بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں گے ۔ فاٹا کے پی کے کا حصہ بنے گا تو اس کو این ایف سی ایوارڈ سے حصہ بھی ملے گا ۔ مولانا فضل الرحمان نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا میں فوج کو اتفاق رائے سے بھیجا گیا تھا۔ دہشتگردی کے خلاف فوج اور قبائل نے قربانیاں دی ہیںانہوں نے کہا کہ چند لوگ مسلم لیگ (ن) کو چھوڑ گئے ہیں اور چھوڑنے والوں کا ماضی گواہ ہے۔