فیاض الحسن چوہان کی عہدے سے برطرفی ۔۔۔ ترجمان پنجاب حکومت نے وضاحت جاری کر دی
پنجاب حکومت کی ڈاکٹرشہبازگل کے بطور ترجمان نوٹیفکیشن پر وضاحت جاری کی ہے ۔ ترجمان کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق فیاض الحسن چوہان وزیراطلاعات پنجاب کی ذمےداریاں انجام دیں گے۔ فیاض الحسن چوہان اورڈاکٹر شہباز گل کا دائرہ عمل الگ ہے۔ ڈاکٹرشہبازگل کووزیراعلیٰ پنجاب کاترجمان مقررکیاگیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر جاری کئیے جانے والے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیاض الحسن چوہان اب پنجاب حکومت کی مزید ترجمانی نہیں کر سکیں بلکہ انکی جگہ شہباز گل کو پنجاب حکومت کا ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب جبکہ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ، اجلاس میں متعلقہ محکموں کےسیکرٹریزاوراعلیٰ حکام نے شرکت کی ہے ۔ اجلاس میں جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقو ں کی ترقی کیلیےپروگرام کاجائزہ لیا گیا۔ دوردرازعلاقوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلیےکام کیا جائے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے حکم دیا کہ پسماندہ علاقوں میں جاری اسکیموں کوترجیحی بنیادوں پرمکمل
کیاجائے گا۔ فلاح عامہ کےمنصوبوں میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی فلاح وبہبود کے پروگرامز میں غفلت کےذمے داروں کیخلاف ایکشن لینگے۔ وزیراعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے جہاں وہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیراعلیٰ عثمان بزدارسے بھی ملاقات کریں گے۔ جبکہ دوسری جانب وزیراعظم کو نئے بلدیاتی نظام اور 100 روزہ پلان پربریفنگ دی جائے گی اور وہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کا بھی جائزہ لیں گے۔ذرائع کے مطابق ملکی معاملات پر صحافیوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور،
اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران شام 6 بجے دورہ لاہور میں صحافیوں سے ملاقات بھی کریں گے۔اپنے ایک روزہ دورہ لاہور میں عمران خان آج دوپہر ساڑھے12 بجے لاہور پہنچیں گے،جہاں انہوں نے پی ٹی آئی پنجاب کے ارکان قومی اسمبلی کابھی اجلاس طلب کیا ہے، جبکہ وہ ملکی معاملات پر پارٹی پالیسی جاری کریں گے۔وزیر اعظم کو کلین اینڈ گرین پنجاب کے منصوبے پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر اعظم سے ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سیکٹر میں ٹاسک فورسز کے حوالے سے بھی مشاورت ہوگی اور انہیں نئے بلدیاتی نظام کے بارے میں بریف کیا جائے گا۔ جبکہ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں
بلوچستان کا رخ صرف ووٹ کے لئے کرتی ہیں لیکن ہم اسے ترقی کے قومی دھارے میں لائیں گے ،اس کی تعمیر کےلئے بھرپور کام کریں گے ۔گورنر ہائوس کوئٹہ میں عمائدین اور سول سوسائٹی کے ارکان سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں پختونخوا اور پنجاب کی طرز پر بلدیاتی نظام لانے کی ضرورت ہے، اس صوبے میں علاقے اتنے پھیلے ہوئے ہیں کہ ضلع کی سطح سے بھی مینجمنٹ نہیں ہوسکتی، ولیج کونسل کی سطح پر اختیار اور وسائل دینا ہوں گے