شریفو! اب تمہارا کیا ہوگا؟ اجازت ہے جسے چاہیں نکال دیں۔۔ فوج نے عمران خان کو سیاسی گندگی نکالنے کیلیے کہہ دیا
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ سیاسی گندگی صاف کرنے کے لئے فوج نے عمران خان کو مکمل فری ہینڈ دے دیا ہے ۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار وزیراعظم کی ایمانداری کے بڑے معترف ہیں۔ شہباز شریف (این آر او) اور درمیانی راستے کی تلاش
میں ہیں اور سرکاری مراعات سے ہر صورت لطف اندوز ہوتے رہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے نواز شریف کو بھی محاذ آرائی کی بند گلی میں نہ جانے پر راضی کر لیا ہے۔ جبکہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کبھی فوجی عدالتوں کی توسیع کے خلاف ووٹ دینے کی جرات نہیں کریں گی اپوزیشن اتحاد سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اپنے لئے کچھ نہ کچھ رعایت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور (این آر او) کی تلاش میں کوئی درمیانی راستہ نکالنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ہر صورت سرکاری مراعات سے لطف اندوز ہوتے رہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کو بچانے کے لئے متحد ہوئے ہیں اپوزیشن کے اتحاد سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مریم نواز کا مجھے
کیوں نکالا والا بیانیہ بھی کسی مصلحت کے تحت ختم ہو گیا ہے۔ شہباز شریف نے نواز شریف کو بند گلی کا راستہ بدلنے پر راضی کر لیا ہے۔ نواز شریف کو سزا پر پورے گوالمنڈی میں ایک ٹائر تک نہیں جلایا گیا جس کے بعد
انہیں عوامی حمایت کا اندازہ ہو چکا ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ نواز شریف کے پاس مریم کے سوا داؤ پر لگانے کے لئے کچھ نہیں بچا ان کے دونوں بیٹے ان کو چھوڑ کر جاچکے ہیں جبکہ آصف زرداری بلاول پر زیادہ انحصار نہیں کرتے، آصف زرداری نے تو کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا کہ فالودے والے اور دیگر جعلی اکاؤنٹس کے معاملات اسی طرح ایکسپوز ہوں گے ۔شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ تمام اداروں نے متفقہ فیصلہ کر لیا ہے کہ ملک سے گند صاف ہونا چاہئے۔گند صاف کرنے کے لئے تمام ادارے عمران خان کے ساتھ ہیں اور فوج نے سیاسی فضلے کو ٹھکانے لگانے کے لئے عمران خان کو مکمل فری ہینڈ دے رکھا ہے لیکن عمران خان شریف آدمی ہیں وہ دونوں جماعتوں میں کسی قسم کی توڑ پھوڑ نہیں کر رہے تاہم فوج تمام فیصلوں میں عمران خان کے پیچھے کھڑی ہے ۔شیخ رشید احمد نے کہا
کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار عمران خان کی ایمانداری کے بہت معترف ہیں۔ میری جسٹس (ر) ثاقب نثار سے ملاقات ہوئی تو وہ بہت فکر مند تھے کہ اگر ایک دیانتدار لیڈر شپ کے باوجود بھی ملک نے ترقی نہ کی تو پھر کوئی اس ملک کو ٹھیک نہیں کرسکتا شیخ رشید احمد نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتیں فوجی عدالتوں کی توسیع میں حمایت کریں گی کسی صورت انکار کی جرات نہیں کر سکتے بس پیپلزپارٹی اوپر اوپر سے تھوڑے نخرے کرے گی لیکن بعد میں ملک کے وسیع تر مفاد کے نام پرفوجی عدالتوں کی حمایت میں ووٹ دے گی۔