’مجھے ایک فون کال موصول ہوئی، اُٹھائی تو آگے سے کہا گیا کہ پاک فوج کا آفیسر بول رہا ہوں اور۔۔‘ سینکڑوں پاکستانیوں کے ساتھ اب کیا کام شروع ہوگیا؟
جب کسی معاشرے میں قانون کا خوف ختم ہو جائے تو جرائم پیشہ افراد ایسی بے باکی سے جرم کرتے ہیں کہ عقل حیران رہ جاتی ہے۔ پاک فوج کا نام لے کر فراڈ کرنے والے جعلساز بھی ایک ایسی ہی مثال ہیں، جنہیں اس محترم ادارے کی عزت کا کوئی لحاظ ہے اور نا پکڑے جانے کا خوف۔ یہ لوگ فوجی اہلکار بن کر فون کرتے ہیں اور سادہ لوح لوگوں سے ذاتی نوعیت کی معلومات، جن میں شناختی کارڈ نمبر اور بینک اکاﺅنٹ کی تفصیلات بھی شامل ہوتی ہیں، لے لیتے ہیں۔
اخبار ’ڈان‘ کے مطابق اس سے پہلے جنوری میں جب اس طرح کی جعلی کالز کی شکایات سامنے آئیں تو آئی ایس پی آر کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی او ر عوام کو خبردار کیا گیا کہ اس قسم کی جعلی فون کالز کے بارے میں محتاط رہیں اور متعلقہ اداروں کو اطلاع کریں۔ اب یہ سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گا ہے۔ عام طور پر یہ جعلساز مردم شماری کا حوالہ دے کر لوگوں سے ذاتی نوعیت کی معلومات حاصل کرتے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے متعلق بتایا ”گزشتہ روز مجھے ایک فون کال آئی۔ کال کرنے والے شخص نے خود کو فوجی افسر بتاتے ہوئے میرے شناختی کارڈ اور بینک اکاﺅنٹ وغیرہ کی تفصیلات مانگیں۔ جب میں نے مناسب طور پر جواب نہیں دیا تو مجھے اسلام آباد سے ایک کال آگئی جس میں کہا گیا کہ آرمی ہیڈکوارٹرز شہریوں کی معلومات جمع کر رہا ہے اور آپ کے بارے میں شکایت آئی ہے کہ آپ تعاون نہیں کررہے۔ اس کے بعد میری بیٹی کے فون نمبر پر بھی اسی طرح کی کال آئی۔“ واضح رہے کہ یہ اکا دکا واقعات نہیں ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر سینکڑوں افراد اپنے ساتھ پیش آنے والے اسی طرح کے واقعات بیان کر رہے ہیں۔