’’پاکستان اور بھارت میں چار جنگیں ہوں گی اور آخری جنگ میں ۔۔۔‘‘ بھارتیوں کے باپو مہاتما گاندھی کی وہ پیش گوئی جس کے بعد انہیں قتل کردیا گیا

Gfu
پاکستان کے مستقبل کے بارے میں بہت سے صوفیاو اولیا کرام کی پیش گوئیاں کتابوں میں درج ہیں ، نجومی بھی ہر سال زائچے بنا کر پاکستان بارے اپنے تجزئیے پیش کرتے رہتے ہیں لیکن تاریخ میں ایک ایسے شخص کی بھی پیش گوئیاں موجود ہیں جو تحریک پاکستان کے ایک بڑے مخالف مہاتما گاندھی نے کی تھیں ، بعد میں انہیں وجوہات پر قتل کردیا تھا۔موجودہ دور کے ناسٹرڈیم جون روگونے سترہ سال پہلے ’’ مہاتما گاندھی کی پیش گوئیاں‘‘ نامی کتاب میں دعویٰ کیا تھا کہ نوّے کی دہائی میں ہندوستان کے دورے کے دوران اسے مہاتما گاندھی کی پیش گوئیوں کا جائزہ لینے کا موقع ملا اور اس نے ان پیش گوئیوں کے مطابق پاکستان ا ور بھارت کے جنگی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا تھا کہ گاندھی جی نے جو کہا تھا کہ ان دونوں ملکوں کے درمیان چار جنگیں ہوں گی اور چوتھی جنگ حتمی ہوگی ،یہ وقت بہت قریب آچکا ہے۔ہندوستان کو پاکستان پر اب دباو نہیں بڑھانا چاہئے کیوں کہ پاکستان جوہری قوت بن چکا ہے اور گاندھی جی کی چارجنگوں کی پیش گوئیوں سے اس بات کا واضح اشارہ ملتا ہے کہ اس حتمی جنگ میں پاکستان کا پلہ بھاری ہوگا۔
مختلف جرائد میں یہ لکھا جاچکا ہے کہ قیام پاکستان کے بعد گاندھی نے پنڈت و نجومی بلوا کردونوں ملکوں کی کنڈلیاں بنوائی تھیں اوریہ حساب لگواکر اعلان کیاتھا کہ پاکستان اور انڈیا میں 4 جنگیں ہونگی اور چوتھی جنگ فیصلہ کن ہوگی۔ گاندھی جی نے اگرچہ یہ نہیں بتایاتھا کہ جنگ کا فاتح کون ہوگا۔ تاہم یہ ضرور کیا کہ اس کے بعد انہوں نے بھارت کو پاکستان کے خلاف جنگ سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی ،حتٰی کہ پاکستان کو اسکا حق دلوانے کے لیے بھوک ہڑتال بھی کر دی تھی جس پر انہیں قتل کر دیا گیا۔ انکے قاتلوں کا یہ تسلیم کرنا تھا کہ گاندھی جی کی پاکستان کے لئے ہمدردی سے بھارت اور ہندووں کو نقصان پہنچا ہے ۔گاندھی جی نے بھارتی حکومت کو پاکستان کے حصے کا خزانہ ۵۵۰ ملین روپے ادا کرنے پر زور دیا تھا اور انکی اس جدوجہد کو یہ نام دیا گیا کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ امن قائم کرنے کے لئے کوششیں کررہے تھے جس کا انتہا پسند ہندووں کو رنج تھا۔بھارتی عسکری دانشوروں اور پنڈتوں کی نظر میں گاندھی جی کی چار پیش گوئیاں غیر معمولی اہمیت رکھتی ہیں لہذا وہ ان وچاروں میں مبتلا رہتے ہیں کہ پاکستان کو قابو کرکے کیسے گاندھی جی کی پیش گوئیوں کو جھوٹا ثابت کیا جائے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.