لاکھوں غیر ملکیوں کو نکالنے کے بعد سعودی عرب نئی مشکل میں پھنس گیا، سعودی شہری پریشان ہوگئے، یہ نقصان تو حکومت نے سوچا بھی نہ ہوگا کہ۔۔۔
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے اہلخانہ پر فیس عائد ہونے کے بعد ان کی بڑی تعداداپنے ممالک کو واپس جا رہی ہے۔ اب صورتحال یہ ہے کہ بڑی بڑی عمارتوں کے بہت سے فلیٹ خالی پڑے ہیں، جن کے باہر لگے ’کرائے کے لئے دستیاب‘ کے بورڈ ساری کہانی بیان کرتے نظر آتے ہیں ۔
سعودی گزٹ کے مطابق اس صورتحال کے پیش نظر پراپرٹی کے مالکان کرائے میں کمی کی پیشکش کررہے ہیں جبکہ کرایہ ادا کرنے کے لئے آسان شرائط بھی پیش کی جارہی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ
لوگوں کو خالی کئے گئے مکانات کرائے پر لینے کی جانب مائل کیا جاسکے۔ رئیل سٹیٹ انویسٹر عبدالرحمن حمیدان نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ مکانات جو پہلے 30 ہزار ریال سالانہ پر دستیاب تھے اب 26 ہزار ریال سالانہ پر پیش کئے جارہے ہیں لیکن پھر بھی کوئی انہیں کرائے پر لینے کے لئے نہیں آرہا۔
کرایوں میں اضافہ کئے بغیر یہ پیشکش بھی کی جارہی ہے کہ کرایہ سالانہ کی بجائے سہ ماہی یا ماہانہ بنیاد پر دیا جاسکتا ہے۔ اس سے پہلے صورتحال یہ تھی کہ اگر کرایہ دار سہ ماہی یا ماہانہ کرایہ
دینا چاہتا تھا تو اس کے کرایہ میں اضافہ کردیا جاتا تھا لیکن اب یہ بھی نہیں کیا جارہا۔ پراپرٹی کے مالکان کا کہنا ہے کہ ان کے سالانہ منافع میں 25 فیصد تک کمی آچکی ہے۔ مملکت میں قیام کے متعلق بے یقینی کی کیفیت کے باعث اب بہت سے غیر ملکی سالانہ کی بجائے سہ ماہی یا ماہانہ کرایہ دینے کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔ اس صورتحال پر سعودی پراپرٹی مالکان خوش نہیں ہیں اور ان کے لئے مزید پریشانی کی بات یہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ مسئلہ کم ہونے کی بجائے بڑھتا چلا جا رہا ہے۔