’پاکستان میں جو غیر شادی شدہ لڑکے لڑکیاں جسمانی تعلق قائم کرتے پکڑے جائیں انہیں آئندہ کبھی۔۔۔‘ پاکستانی قانون میں کیا تبدیلی ہونے جارہی ہے؟ جان کر ہر شہری دنگ رہ جائے گا

مغربی ممالک کی بے لگام جنسی آزادی کے بارے میں آپ نے ضرور سن رکھا ہو گا لیکن کیا اب وطن عزیز پاکستان میں بھی یہی کچھ ہونے جا رہا ہے؟ بظاہر تو یہی لگتا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا ہے کہ رضامندی کے ساتھ استوار کئے گئے جنسی تعلق کو جرائم کی فہرست سے نکال دیا جائے، اور اطلاعات ہیں کہ پاکستان نے اس مطالبے کو رد کرنے کی بجائے کہا ہے کہ ہم اس پر غور کریں گے۔

اخبار ’ایکسپریس ٹربیون‘ کے مطابق یہ مطالبہ اقوام متحدہ کی ”یونیورسل پریاڈک ریویو“ سفارشات کی صورت میں سامنے آیا ہے، جس کے جواب میں پاکستان نے ”NOTED“ کہا ہے، یعنی اس مطالبے کو رد نہیں کیا گیا بلکہ اس کا جائزہ لے کر اسے قبول یا رد کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق وزارت انسانی حقوق کے ساتھ قریبی تعلق کار رکھنے والے ایک ذریعے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دی گئی تجویز کو نوٹ کیا گیا ہے۔

”یونیورسل پریاڈک ریویو“ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے 2006ءمیں متعارف کروایا گیا تھا، جس کے تحت رکن ممالک کے انسانی حقوق ریکارڈ کا سالانہ جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس جائزے کی بنیاد پر رکن ممالک کو بتایاجاتا ہے کہ انہیں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے کیا تبدیلیاںکرنا ہوں گی۔ پاکستان کو بھی انسانی حقوق کے نام پر تجویز دی گئی ہے کہ قانون میں تبدیلی کر کے رضامندی کے ساتھ جنسی تعلق کو جرائم کی فہرست سے نکال دیا جائے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.