غزہ کے اردگرد اسرائیل نے سمندر کے نیچے کیا چیز تعمیر کرنا شروع کردی؟ جان کر ہر مسلمان کو غصہ آجائے، پوری تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی کہ۔۔۔
اسرائیل دہائیوں سے نہتے فلسطینیوں پر ظلم کے جو پہاڑ توڑ رہا ہے وہ دنیا سے مخفی نہیں۔ وہ جب چاہے غزہ کا محاصرہ کرکے بیرونی دنیا سے اس کے تمام رابطے ختم کر دیتا ہے اور ادویات و اشیائے خورونوش کی فراہمی تک روک دیتا ہے۔ اب اس نے فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنانے کے لیے ایک ایسا اقدام اٹھا لیا ہے کہ جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ہارٹز کی رپورٹ کے
مطابق اسرائیل غزہ کے گرد سمندر میں ایک باڑ لگا رہا ہے تاکہ غزہ کے لوگ سمندری راستے سے غزہ کی حدود سے باہر نہ نکل سکیں۔ بظاہر اسرائیل کا موقف ہے کہ وہ یہ باڑ حماس کے مسلح جنگجوﺅں کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے لگا رہا ہے۔
اسرائیلی وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”یہ باڑ تین پرتوں میں لگائی جا رہی ہے۔ پہلی پرت میں یہ پانی کے نیچے ہو گی۔ اس کے بعد دوسری پرت میں پتھروں سے ایک دیوار بنائی جائے گی اور تیسری پرت میں خاردار تار لگائی جائے گی۔ یہ ایسی باڑ ہو گی جس سے پار نکلنا ناممکن ہو گا۔“ اسرائیل کے ڈیفنس چیف ایویگڈور لیبرمین کا کہنا تھا کہ ”یہ باڑ سمندری راستے سے اسرائیل میں داخلے کو ناممکن بنا دے گی۔ “ واضح رہے کہ اسرائیل نے سمندری میں باڑ لگانے کا فیصلہ 2014ءمیں کیا تھا جس پر اب عملدرآمد شروع کیا گیا ہے۔