”نواز شریف کو گرفتار کرنے والا ایک اہلکار عینک اتار کر رویا اور کہنے لگا کہ ۔۔۔“اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار نے نواز شریف کی گرفتاری کے وقت پیش آنے والا واقعہ سنا دیا

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بیٹے اور نواز شریف کے داماد علی ڈار نے نواز شریف کی گرفتاری کے وقت پیش آنے والا ایک واقعہ سنا دیا اور بتا یا کہ نواز شریف کو گرفتار کرنے والا ایک سیکیورٹی افسر بھی رونے لگا تھا ۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ قصہ سناتے ہوئے علی ڈار نے کہا کہ ایک بھائی جو کہ میاں صاحب کے ذاتی خدمتگار ہیں ان سے 13 جولائی کے بعد آج پہلی دفعہ فون پر بات ہوئی۔ گرفتاری کی روداد سنیں تو رونا بھی آیا اور ساتھ ہی ساتھ بے پناہ حوصلہ بھی ملا۔ سنیں ان کی زبانی: ”گرفتاری کے لیے جب افسران آئے تو میں صاحب کے ساتھ کھڑا تھا۔ میں بولا میں صاحب کے ساتھ جاوں گا۔ قریب ہی ڈاکٹر

عدنان (میاں صاحب کے پرسنل فیزیشن اور کارڈیالوجسٹ) بھی تھے جو بضد تھے کے وہ بھی اسلام آباد تک صاحب کے ساتھ سفر کریں گے۔ ایک افسر جس نے گلاسز لگا رکھے تھے بولا کہ کسی کو ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں۔ یہ سن کر میں میاں صاحب کے ساتھ اور جڑ کر کھڑا ہوگیا۔ میرا ایسا کرنا تھا کہ اس افسر نے مجھے دھکا دے کر کچھ ایسے پیچھے کیا کہ میں زمین پر جا گرا۔ ڈاکٹر عدنان کے ساتھ بھی

زور زبردستی کی گئی اور ان کو بھی میاں صاحب سے علیحدہ کر دیا گیا۔ ہم دیکھتے رہ گئے اور میاں صاحب اور مریم باجی کو دوسرے جہاز میں بیٹھا دیا گیا۔ مسافر بس میں بیٹھنے سے پہلے میری اس افسر پر دوبارہ نظر پڑی۔ میں اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا۔ قریب گیا اور بولا، ‘مجھے دھکا دے کر صاحب سے علیحدہ کر کے سکون مل گیا آپ کو؟’ جواب میں اس افسر نے اپنی گلاسز اتاریں اور بولا ‘بھائی میں نے جو کچھ کیا بڑی مجبوری میں کیا۔ میرا دل رو رہا ہے اس کا یہ کہنا تھا کہ وہ افسر زار و قطار رونے لگا۔”

یہ تمام روداد سنا کہ بھائی مجھے کہتا ہے کہ سر آپ بالکل فکر نہ کریں۔ پاکستان اس وقت اس افسر جیسے لا تعداد لوگوں سے بھرا پڑا ہے جو بحالتِ مجبوری خاموش بیٹھے ہیں لیکن اپنے جزبات اور غصہ25جولائی کو میاں صاحب کو اتنے ووٹ ڈال کر نکالیں گے کہ تاریخ میں کسی جماعت کو اتنے ووٹ نہیں پڑے ہوں گے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.