حاجی عبدالوہاب کا تعلق پاکستان کے کس علاقے سے تھا اور وہ کون سی سرکاری نوکری چھوڑ کر تبلیغی جماعت میں شامل ہوئے؟ جان کر آپ کے دل میں ان کی عزت مزید بڑھ جائے گی

تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب طویل علالت کے بعد انتقال کرچکے ہیں ، ان کی نماز جنازہ مرکزی اجتماع گاہ رائیونڈ میں نمازِ مغرب کے بعد ادا کی جائے گی۔حاجی عبدالوہاب متحدہ ہندوستان میں بطور تحصیلدار کام کرتے رہے اور تقسیم ہند کے بعد بورے والا کے قریب ایک گاﺅں میں آکر آباد ہوئے۔

تبلیغی جماعت کے امیر حاجی عبدالوہاب یکم جنوری 1923 کو یا بعض اطلاعات کے مطابق 1922 کے آخر میں متحدہ ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے ضلع کرنال میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق راجپوتوں کی ذیلی شاخ راﺅ (رنگڑ، رانگڑ) سے تھا۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور سے گریجوایشن کی جس کے بعد وہ انگریز سرکار میں

تحصیلدار بھرتی ہوگئے۔ نوجوانی کی عمر میں انہوں نے ختم نبوت ﷺ کیلئے کام کرنے والی جماعت مجلس احرار اسلام کے سرگرم کارکن کے طور پر بھی کام کیا جبکہ تقسیم ہند کے بعد وہ بورے والا میں مجلس کے امیر بھی رہے۔

حاجی عبدالوہاب کا خاندان تقسیم کے بعد بورے والا کے نواحی گاﺅں 331 ای بی (331 ٹوپیاں والا) میں آکر آباد ہوا تھا۔ ان کا گاﺅں بورے والا سے دریائے ستلج کی طرف 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جو برصغیر کی پہلی خانقاہ حاجی شیر دیوان کے انتہائی قریب ہے۔ حاجی عبدالوہاب نے نوجوانی کی عمر میں ہی سرکاری نوکری چھوڑ کر تبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔وہ تبلیغی جماعت کے بانی مولانا الیاس کاندھلوی کے قریبی اور ابتدائی ساتھیوں میں شامل تھے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.