” میرے گھر والے مجھے بہانے سے اٹلی سے لائے اور یہاں مجھے بیڈ سے باندھ کر زبردستی میرا۔۔۔“نوجوان پاکستانی لڑکی نے ایسی بات کہہ دی کہ ہرکوئی حیران پریشان رہ جائے
اٹلی میں زیرتعلیم ایک نوجوان لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان میں موجود اس کی فیملی اس کا حمل ضائع کروانے کے لیے بہانے سے گھر لے گئی تاہم بازیابی کے بعد اب یہ 19لڑکی واپس اٹلی پہنچ چکی ہے ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فرح نامی یہ لڑکی ویرونا میں زیرتعلیم تھی جب وہ چند ماہ قبل حاملہ ہوگئی، اس کے اہلخانہ فروری میں فرح کو واپس پاکستان لے گئے جہاں سے بعدازاں اس نے اپنے دوستوں سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی خواہش کے برعکس اس کا حمل ضائع کردیاگیا۔گزشتہ ہفتے اسلام آباد پولیس نے اسے بازیاب کرالیا ۔ کچھ روز تک اسلام آباد میں ہی اطالوی سفیر کے گھر پر رہنے کے بعد فرح میلان کے میلپینسا ہوائی اڈے پر پہنچی ۔ اب وہ اطالوی پولیس اس کا بیان لے گی جس کے بعد قانونی کارروائی کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اطالوی وزیرخارجہ انجلینو الفانو نے پاکستانی حکام کی تعریف کرتے ہوئے بتایاکہ ’ بالآخر فرح واپس اٹلی پہنچ چکی ہیں اور اب وہ محفوظ جگہ پر ہیں“۔ویرونا کی فیملی 2008ءمیں ویرونا منتقل ہوگئی تھی جس کے بعد وہ اپنے محبوب سے ملتی رہی اور حاملہ ہوگئی ۔
اطالوی میڈیا کے مطابق فرح نے اپنے خاندان پر الزام لگایا کہ ” انہوں نے مجھے نشہ دیا ، ایک بیڈ کیساتھ باندھا اور حمل ضائع کرنے پر مجبور کیا“۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ فرح کی کہانی ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب کچھ ہفتے قبل ہی 26سالہ ثناچیمہ نامی ایک اطالوی خاتون کو پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کردیاگیا۔