حامد میر نے مہنگائی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تو ایک ٹویٹر صارف میدان میں آ گیا اورسینئر صحافی کو انوکھی’ مثال ‘ دی پھر حامد میر نے کیا کیا ؟ جانئے
آج کل ملک بھر میں ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان جاری ہے اور حکومت کو بھی ہر طرف سے تنقید کا سامنا ہے اور ایسی ہی صورتحال کے پیش نظر سینئر صحافی حامد میر نے بھی ٹویٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تو ایک صارف میدان میں آ یا اور اس نے حامد میر کے ساتھ ماضی میں پیش آنے والے واقعے پر ایسی مثال دے ڈالی جس کی نذیر ڈھونڈنا ہی مشکل ہے تاہم سینئر صحافی نے انتہائی تحمل کے ساتھ بہترین جواب دیا ۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی حامد میر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ” آپ عجیب آدمی ہیں ایک طرف کہتے ہیں معیشت میں بہتری آرہی ہے ،دوسری طرف کہتے ہیں کہ عوام کو کچھ عرصہ مہنگائی برداشت کرنا پڑے گی ، اگر سب کچھ عوام نے ہی برداشت کرنا ہے تو آپ حکومت میں کیوں آئے ۔“
حامد میر کے اس ٹویٹ کا سکرین شاٹ لے کر ایک ٹویٹر صارف علی رضا ڈوگر نے شیئر کیا اور ساتھ لکھا کہ ” حامد میر صاحب ، آپ کو جب گولیاں لگیں تو ڈاکٹرز نے سرجری کرنے کے بعد آپ کو بولا ہوگا کہ آپریشن کامیاب ہو گیاہے لیکن کچھ عرصہ تک آپ کو تکلیف برداشت کرنی ہو گی ، کیا تب آپنے ڈاکٹر کو کہا تھا کہ اگر سب کچھ میں نے ہی برداشت کرناہے تو آپ ڈاکٹر بن کر ہسپتال یں کیوں بیٹھے ہیں ؟۔“
حامد میر نے ٹویٹر صارف کے ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ”پیارے بھائی مجھے چھ گولیاں لگی ،دو ابھی تک جسم کے اندر ہیں ،ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی ضروت نہیں ہے میں نے کہا ٹھیک ہے پانچ سال گزر گئے ، تکلیف ختم نہیں ہوئی اب ایک ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ علاج کیلئے باہر تو جانا پڑے گا ،میری تکلیف اور پاکستان کے مسائل میں کافی فرق ہے ۔“