بریکنگ نیوز : کیپٹن صفدر کے بعد حنیف عباسی کی جیل میں حالت خراب ، انہیں کیا بیماری لاحق ہے اور یہ کیسے بگڑی ؟ خبر آ گئی

ایفی ڈرین کیس میں قیدمسلم لیگ (ن)کے رہنما حنیف عباسی بھی جیل میں بیمار پڑ گئے جہاں انہیں پولن الرجی کے باعث سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایفی ڈرین کیس میں قیدمسلم لیگ (ن)کے رہنما حنیف عباسی کے گلے میں ٹانسلزکے باعث تکلیف ہے

اورپولن الرجی کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں بھی دشواری ہے ۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن)کے رہنما حنیف عباسی ایفی ڈرین کیس میں اڈیالہ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن سے کچھ دن پہلے حیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا ہوئی تھا ۔ جس کے نعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا تھا ۔ جہا ں وہ اپنی سزا خاٹ رہیں ہیں ۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر

دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں کے خلاف مقدمے کی درخواست لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کردی گئی۔درخواست کے بعد سیشن عدالت نے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔۔درخواست گزار نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 8 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کی۔ تقریر میں مولانا فضل الرحمٰن نے عوام کو پاک فوج کے خلاف بھڑکایا۔درخواست میں کہا گیا کہ

فضل الرحمٰن کے 14 اگست پر بیان سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے، ان کی تقریر بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ شہباز شریف نے بھی عوام کو 14 اگست نہ منانے کی تلقین کی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف مقدمے کا حکم دے۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہر سال 14 اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری

رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔مولانا فضل الرحمٰن کے متنازعہ بیان پر شہباز شریف نے بھی تائید کی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمٰن سے متفق ہیں، کیا 14 اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی منا سکتے ہیں؟ اس کا جواب نفی میں ہے۔ ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔مولانا فضل الرحمٰن کے متنازعہ بیان پر شہباز شریف نے بھی تائید کی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمٰن سے متفق ہیں، کیا 14 اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی منا سکتے ہیں؟ اس کا جواب نفی میں ہے۔ (ش۔ز۔م)

Source

Comments are closed.