’ہندوﺅں کے دیوتا ہنومان دراصل مسلمان تھے‘ بی جے پی کے رہنما نے ایسا دعویٰ کردیا کہ بھارت میں ہنگامہ برپاہوگیا
بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ ’دیوتا ہنومان نچلی ذات کے ہندو(دلت) تھے اور جنگلوں میں زندگی بسر کرتے تھے۔‘ ابھی بھارت میں ان کے اس بیان پر لے دے ہو رہی تھی کہ اب بھارتیہ جنتا پارٹی ہی کے ایک اور لیڈر نے ہنومان کے متعلق ایسا دعویٰ کر دیا ہے کہ ملک میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق بی جے پی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن بکل نواب (Bukkal Nawab)نے دعویٰ کیا ہے کہ ہنومان مسلمان تھے۔
اس کی توجیہہ پیش کرتے ہوئے بکل نواب کا کہنا تھا کہ ”ہمارا ماننا ہے کہ ہنومان مسلمان تھے، یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں میں رحمان، رمضان، فرمان، ذیشان، قربان جیسے نام رکھے جاتے ہیں۔یہ سارے نام قریب قریب ہنومان کے نام سے ملتے ہیں۔“واضح رہے کہ ادتیا ناتھ یوگی کے بیان کے بعد ہنومان کو یہ تیسرے مذہب سے جوڑا گیا ہے۔ یوگی کے بعد بی جے پی ہی کے رکن سویتریبائی پھولے نے 4دسمبر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ ”ہنومان کا تعلق جین مذہب سے تھا اور وہ ’مانو وادیوں‘ کے غلام تھے۔ “