اسلام آباد کی سڑک پر جنسی ہراسگی کا نشانہ بننے والی یہ کینیڈین لڑکی دراصل کون ہے؟ حقیقت جان کر آپ کی بھی آنکھیں نم ہوجائیں گی
گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں ایک کینیڈین لڑکی کو ہراساں کرنے کی خبر سامنے آئی۔ اس لڑکی نے اس واقعے کے بعد اپنی ویڈیو بھی فیس بک پر پوسٹ کی جو بہت وائرل ہوئی۔ اب اس لڑکی کے بارے میں ایسی حقیقت سامنے آ گئی ہے کہ سن کر آنکھیں نم ہو جائیں۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق گزشتہ خبروں میں اس لڑکی کا نام اسومی جے بتایا گیا۔ یہ دراصل اس کا عرف عام ہے۔ اس کا اصل نام عاصمہ گیلوٹا ہے اور وہ ایک مسلمان اور کینسر سے لڑکر زندگی پانے والی باہمت لڑکی ہے۔
واقعے بعد عاصمہ کو ہراساں کرنے والے دونوں لڑکوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا تاہم دو دن قبل عاصمہ نے انہیں معاف کر دیا جس پر پولیس نے انہیں رہا کر دیا۔ عاصمہ گیلوٹا انسانی حقوق کی کارکن کے طور پر دنیا بھر میں جانا پہنچانا نام ہے۔ ماڈلنگ بھی کرتی ہیں تاہم اپنے اس پیشے سے زیادہ دنیا میں وہ انسانی حقوق کی کارکن کے طور پر جانی جاتی ہیں۔
عاصمہ دنیا بھر میں ہونے والی سماجی ناانصافیوں پر آواز اٹھاتی ہے۔ بالخصوص فلسطین میں اسرائیلی اور کشمیر میں بھارتی مظالم کو وہ شدید تنقید کا نشانہ بناتی ہے۔ وہ ’گلوبل پیس سمٹ پروگرام‘ کی بھی رکن ہیں۔ یہ پروگرام پاکستانی حکومت نے شروع کیا ہے جس کا مقصد مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے دنیا میں امن کا حصول ممکن بنانا ہے۔
عاصمہ نے حال ہی میں ایک پاکستانی شخص سے شادی کی ہے اور اس وقت لاہور میں اپنے سسرال میں رہ رہی ہیں۔ان کی جب پہلی خبر سامنے آئی تو لوگوں نے یہ کہہ کر ان پر تنقید بھی کی کہ وہ سفید فام لڑکی ہے اور اپنے سفید فام ہونے کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہے تاہم ایک فیس بک پوسٹ میں عاصمہ نے ان ناقدین کو کھری کھری سنائیں ہیں اور بتایا ہے کہ وہ سفید فام نہیں بلکہ ’بربر النسل‘ ہیں جو ایک افریقی نسل ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2013ءمیں عصمہ کو تھائی رائیڈ کینسر لاحق ہوا۔ اگلے دو سال تک اس نے اس مہلک مرض سے لڑائی لڑی اور خدا نے اسے صحت بخشی۔