بھارت میں ہندوﺅں کا مسلمان لڑکے پر بدترین تشدد کیونکہ وہ ہندو لڑکی کے ساتھ۔۔۔ کیا کررہا تھا؟ جان کر آپ کو بھی ان کی ذہنیت پر افسوس ہوگا
بھارت میں مسلمانوں کے لئے حالات سازگار تو کبھی بھی نہیں رہے لیکن وزیراعظم نریندر مودی کے دور میں تو ان کے لئے جینا محال ہو گیا ہے۔ کبھی انہیں گائے کے نام پر سربازار قتل کر دیا جاتا ہے تو کبھی کسی ہندو لڑکی کے ساتھ بات کرنا کسی مسلمان نوجوان کا ناقابل معافی گناہ بن جاتا ہے۔ گزشتہ روز ایک ایسے ہی افسوسناک واقعے میں جنونی ہندوﺅں کے ایک گروہ نے ایک مسلمان نوجوان کو ہندو لڑکی سے بات کرنے کے الزام میں گھیر لیا اور سڑک پر ہی بدترین تشدداورتوہین آمیز رویے کا نشانہ بنایا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق مسلمان نوجوان پر حملہ کرنے والے غنڈے اسے مکے اور تھپڑ ماررہے تھے جبکہ اس دوران ان کے ساتھی ویڈیو بھی بنارہے تھے جسے بعد ازاں سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا گیا۔ مسلمان نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ ریلوے سٹیشن پر لڑکی سے ملنے گیا تھا جبکہ اسی دوران مقامی علاقے کے کچھ بدمعاش لوگوں نے اس کا تعاقب کیا اور سڑک پر اسے گھیر لیا۔ اس
واقعے کی دومنٹ پر مشتمل ویڈیو اب سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلمان نوجوان کو گھیرے میں لینے والے غنڈے اس سے لڑکی کے ساتھ تعلق کے بارے میں سوالات کررہے ہیں۔ اس کے جوابات پر وہ مشتعل ہوجاتے ہیں اور تھپڑوں اور گھونسوں کی بارش کردیتے ہیں۔ تشدد کرتے ہوئے ایک غنڈہ اسے کہتا ہے ”تمہاری زندگی اگربرباد نہیں کردی تو ہم اپنا نام بدل دیں گے۔“ اس موقع پر ایک اور کہتا ہے ”اسے کسی اور جگہ لیجاتے ہیں یہاں ہجوم بہت ہے۔“
متاثرہ نوجوان کا کہنا ہے کہ اس پر حملہ کرنے والے غنڈوں کا تعلق دائیں بازو کی تنظیموں سے ہے۔ اس نے بتایا کہ ہندو لڑکی کے ساتھ اس کا تعلق کئی سال سے ہے اور وہ طویل عرصے کے بعد اس سے ملنے کے لئے ریلوے سٹیشن گیا تھا۔ اس واقعے سے محض ایک روز قبل ریاست اتراکھنڈ میں بھی اسی طرح کا واقعہ پیش آیا جہاں ایک سکھ پولیس اہلکار نے مسلمان نوجوان کو غنڈوں سے بچایا۔ بہادر پولیس اہلکار گنگادیپ سنگھ نے مسلمان نوجوان کو بچانے کے لئے خود کو اس کے سامنے ڈھال بنادیا اور غنڈوں کو اس سے دور رکھا، جس پر اسے خوب خراج تحسین پیش کیا گیا۔