”اگر فرض کر لیا جائے کہ فلیٹ 90 کی دہائی میں خریدے گئے تو اس وقت ۔۔۔“حسین نواز میدان میں آ گئے لندن فلیٹس کے بارے میں ایسی بات کہہ دی کہ سن کر عمران خان بھی ” پریشان “ ہو جائیں گے
سابق وزیراعظم نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو ایون فیلڈریفرنس میں سزائیں سنا دی گئیں ہیں اور انہوں نے جیل میں اپنا پہلا ہفتہ بھی گزار لیاہے تاہم نوازشریف کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیدیا گیاہے لیکن اب فلیٹس کے معاملے پر حسین نواز ایک مرتبہ پھر میدان میں آ گئے ہیں اور سوشل میڈیا پر پیغام جاری کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق انور مسعود کے بیٹے عمار مسعود نے سوشل میڈیا پر نجی اخبار جنگ نیوز کی ایک خبر شیئر کی اور ساتھ پیغام لکھا کہ ”شریف فیملی کے صرف دوبزنس یونٹس نے 90 کی دہائی کے چند سالوں میں 147کروڑ ٹیکس قومی خزانے میں جمع کروایا، انہی سالوں میں لندن فلیٹس کی کل مالیت دس کروڑ روپے تھی، احتساب عدالت نے سزاصرف اس بات پرسنائی کہ فلیٹس خریدنے کے ذرائع نہیں تھے۔“
عمار مسعود کی اس ٹویٹ کو حسین نواز نے ری ٹویٹ کرتے ہوئے ساتھ پیغام لکھا کہ ”سر اگر یہ بھی فرض کر لیا جائے کہ یہ فلیٹ 90 کی دہائی میں خریدے گئے تو ان کے قیمت کاغذات کے مطابق ۱۹ لاکھ پونڈ تھی جبکہ ان دنوں پاونڈ کی قیمت پینتیس سے چالیس روپے تھی۔اوسطاَ سات کروڑ روپے۔یاد رہے کہ دسمبر 1983 میں اتفاق شوگر مل چالیس کروڑ روپےسے زائد سرمائے کی لگی تھی۔“