میں نے حسین نواز کو بیرون ملک کتنی رقم بھجوائی؟ نواز شریف نے سچ پوری قوم کے سامنے رکھ دیا
العزیزہ ریفرنس کی سماعت احستاب عدالت میں جاری ہے ،۔ تفصیلات کے مطابق نوازشریف 4 سوالات کے جوابات قلمبند کروا رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے معزز جج محمد ارشد ملک کررہے ہیں۔ احتساب عدالت میں نواز شریف
نے اپنے باقی چار سوالا ت کے جوابات قلمبند کرواتے ہوئے کہا ہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملزاورہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کااصل مالک ہوں نہ ہی بے نامی دارہوں ۔میرے سیاسی مخالفین کےالزامات پرمیرے خلاف کیس بنایا گیانوازشریف کا العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں دفاع نہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نواز شریف نے مزید کہا ہے کہ العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں اپنادفاع پیش نہیں کررہا۔العزیزیہ اسٹیل مل 2001میں میرے مرحوم والدنے قائم کی،2001میں حسین نوازکی عمر29سال تھیایساکوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا جس سے ظاہرہو کہ حسن ،حسین نوازمیرے زیر کفالت تھے۔واجدضیا اورتفتیشی افسر کابیان قابل قبول شہادت نہیں۔واجدضیا اورتفتیشی افسر کےعلاوہ
کسی گواہ نےمیرے خلاف بیان نہیں دیا۔سپریم کورٹ کی طرف سےمعاملہ ٹرائل کورٹ کوبھجوایاگیاتاکہ کوئی شک باقی نہ رہے ۔سپریم کورٹ کامعززبنچ بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ سے مکمل مطمئن نہیں تھا۔یہ کیس میرےمخالفین کی طرف سےلگائے گئے الزامات اورجےآئی ٹی کی یکطرفہ رپورٹ پر بنائےگئے۔استغاثہ یہ ثابت کرنےمیں ناکام رہی کہ حسن اورحسین نوازمیرے زیرکفالت اوربےنامی دار تھے۔نیب نےکوئی ایساثبوت پیش نہیں کیا جس سےظاہرہوکہ میں نےالعزیزیہ یا ہل میٹل قائم کی ہو۔بیٹوں کوبیرون ملک تعلیم،رہائش یا کاروبارچلانے کیلیے کوئی رقم پاکستان سےنہیں بھیجی۔ نواز شریف نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔