بند دروازے سے بچے کی چیخ و پکار سن کر لوگ جمع، دروازہ توڑ کر دیکھا تو ایسا منظر کہ ہر کوئی کانوں کو ہاتھ لگانے کو مجبور ہو گیا
قصور میں دو معصوم طالب علموں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا گیا ، پولیس نے مقدمات درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
روزنامہ خبریں کے مطابق بتایا گیا ہے کہ محنت کش صفدر علی کا دس سالہ بیٹا (ب) جامع مسجد کے مدرسہ انصاف سٹی فیز ون ہلہ روڈ میں دینی تعلیم حاصل کرنے کی خاطر جایا کرتا تھا ، دس سالہ (ب) گزشتہ روز بھی معمول کے مطابق مسجد میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے گیا تو مسجد کا پیش امام حافظ ظہور احمد بچے کو زبردستی اپنے حجرے میں لے گیا اور حجرے کو اندر سے بند
کر کے بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ بچے کی چیخ و پکار سن کر مسجد کے اطراف میں موجود لوگ موقع پر پہنچے اور دروازہ کھولنے کو کہا۔ دروازہ نہ کھلنے پر انہوں نے دروازہ توڑا تو لڑکے کی حالت غیر تھی جبکہ ملزم فوری موقع سے فرار ہوگیا۔
زیادتی کا دوسرا واقعہ ساندہ پھاٹک کے قریب پیش آیا جہاں پر محمد عمر نے پولیس کو بتایا کہ اس کا چھ سالہ بیٹا سفیان عمر گلی میں کھیل رہا تھا کہ درندہ صفت ملزم علی عثمان وغیرہ اسے اغوا کر کے لے گئے اور ایک ویران جگہ پر لیجا کر بچے کو زیادتی کا نشانہ بناتے رہے ملزمان بچے کو خون میں لت پت چھوڑ کر فرار ہوگئے جسے ڈی ایچ کیو قصور میں طبی امداددی جارہی ہے پولیس مصروف کارروائی ہے۔