آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آ گئیں ، کیا مطالبات کیے گئے ہیں ؟ ایسا دعویٰ سامنے آ گیا کہ سن کر پاکستانیوں کے پسینے چھوٹ جائیں گے
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہناہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پرواگرام جلد مکمل ہوجائیں گے تاہم اب آئی ایم ایف کی جانب سے والے مطالبات کے بارے میں انتہائی اہم انکشاف ہوا ہے جسے سن کر عوام کے پیسنے چھوٹ جائیں گے ۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ قرض پروگرام میں پاکستان کو آئی ایم ایف کی انتہائی کڑی شرائط کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ، آئی ایم ایف نے ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے سخت اقدامات، ٹیکس ہدف 5 ہزارارب روپے سے زیادہ رکھنے کا مطالبہ کیاہے ۔اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی جانب سے انکم ٹیکس کی 90 ارب روپے کی چھوٹ ختم کرنے ، تنخواہ دارطبقے کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے ، ٹیکس چھوٹ سالانہ 12 لاکھ سے کم کرکے 4 لاکھ پرلائی لانے ، بجلی اورگیس کے نقصانات کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
نجی ٹی وی کا کہناتھا کہ آئی ایم ایف کا وفد آئندہ چند ہفتے میں پاکستان آئے گا تاہم ان کی جانب سے یہ بھی مطالبہ کیا گیاہے کہ حکومت نیپرا اور اوگرا کے فیصلوں میں مداخلت نہ کرے ، بجلی اور گیس کے 140 ارب کے واجبات عوام سے وصول کرے اور سٹیٹ بینک کو خود مختار بنائے اور ڈالر کی قدر سے متعلق سٹیٹ بینک خود مختار فیصلہ کرے ۔