آئی ایم ایف نے قرضہ دینے کے بدلے ایسی شرط لگا دی جو حکومت پوری کر ہی نہیں سکتی، انتہائی خطرناک خبر آ گئی

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے مبینہ طور پر نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبوں کے حصے کی رقم کم کرنے کی شرط عائد کر دی ہے۔

نجی خبر رساں ادارے ”ٹائمز آف اسلام آباد“ کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے مبینہ طور پر نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت صوبوں کے حصے کی رقم کم کرنے کی شرط عائد کر دی ہے اور اس کے باعث چاروں صوبوں کی حکومتوں کو برہم کر دیا ہے اور اس اقدام کیخلاف سخت مزاحمت کا عندیہ دیدیا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ نے کہا ہے قرضہ منظور کرانے سے قبل پاکستان کو اپنے گزشتہ تمام قرضوں سے متعلق شفاف تفصیلات مہیا کرنا ہوں گی،دوسری طرف پاکستان کی آئی ایم ایف کو قرض کی باضابطہ درخواست پر امریکی ردعمل بھی سامنے سامنے آگیا ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ نے پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی قیادت میں آنے والے وفد سے بات چیت کے دوران کہا کہ نیا قرضہ لینے سے قبل ہر ملک کو گزشتہ برسوں میں لیے گئے اپنے قرضوں کے استعمال سے متعلق شفاف معلومات فراہم کرنا ہوتی ہے،پاکستان کو بھی اس مرحلے سے گزرنا ہوگا اور چین سمیت جو بھی قرضے لیے ہیں ان کی تفصیلات بتانا ہو گی اور یہ شرط اس لیے رکھی جاتی ہے تاکہ قرضوں کے استعمال اور ادائیگی میں مکمل شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کو قرض دینے سے قبل ملک کے مجموعی قرض اور اُن کی نوعیت کو بھی دیکھا جاتا ہے اور گزشتہ قرضوں کی جانچ پڑتال سے تقابل کر کے دیکھا جاتا ہے کہ آیا قرض لینے کا خواہاں ملک مزید قرض کا بوجھ برداشت کرنے کی سکت رکھتا ہے یا نہیں،آئی ایم ایف کے یہ کڑے اصول اور ہدایات ہر صارف ملک کے لیے ہیں تاکہ قرضے کا بری طرز حکمرانی، کرپشن، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی نذر ہوجانے کا احتمال نہ رہے اور یقین کرلیا جائے کہ یہ قرض عوام کی بہبود اور بحرانی کیفیت سے نکلنے میں ہی استعمال ہوگی۔

دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ چینی قرضوں کے بوجھ کے سبب پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، قرضوں کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن کو ہرزاویے سے دیکھا جائے گا۔

واضح رہے پاکستان کی نئی حکومت نے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے،وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں وفد نے انڈونیشیا میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات میں قرض کے حصول کی باضابطہ درخواست کی تھی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.