زینب کے قاتل عمران علی کی اہل خانہ سے آخری ملاقات، رو رو کر والدین سے کیا کہتا رہا؟ عبرتناک خبر آگئی
زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی کو کل صبح تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق آج اہل خانہ سمیت 40 سے زائد رشتہ داروں نے مجرم عمران علی سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے دوران مجرم عمران علی اپنے والدین سے معافی مانگتا رہا ۔
مجرم عمران علی نے اپنے اہل خانہ کو ہدایت کی کہ زینب کے والدین تک بھی میری معافی کی اپیل پہنچائی جائے اور ان سے درخواست کی جائے کہ وہ مجھے معاف کر دیں۔ واضح رہے کہ زینب قتل کیس میں سزا یافتہ مجرم عمران علی کے ڈیتھ وارنٹ گذشتہ ہفتے جاری کیے گئے جس کے تحت مجرم عمران علی کو 17 اکتوبر یعنی کل تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔ ورثا کو ہدایت کی گئی ہے کہ صبح ساڑھے پانچ بجے ایمبولینس ، سوٹ اور چادر لے کر میت وصول کریں اور مجرم کی میت میڈیکل آفیسر کی رپورٹ کے بعد ہی ورثا کے حوالے کی جائے گی۔ پھانسی کے موقع پر ڈیوٹی مجسٹریٹ مجرم عمران علی سے آخری خواہش دریافت کرے گا اور اس کا مروجہ طریقہ کار کے مطابق میڈیکل چیک اپ بھی کروایا جائے گا۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ مجرم کے چہرے پر موت کا خوف صاف نمایاں ہے، مجرم
کو اکثر اوقات اپنے بیرک میں گھناؤنے فعل پر پچھتاوے کے تحت روتے اور بلبلاتے ہوئے بھی دیکھا گیا ۔ مجرم عمران علی کو سینٹرل جیل میں عام قیدیوں کی طرح ہی کھانا دیا جاتا ہے اور اس کی سخت مانیٹرنگ بھی کی جاتی ہے تاکہ کہیں مجرم اپنے آپ کو
کوئی نقصان نہ پہنچا لے۔ مجرم نے بارہا اس بات کا بھی اظہار کیا کہ وہ آخری خواہش میں زینب کے والدین سے معافی کی درخواست کرنا چاہتا ہے۔ یاد رہے کہ 12 اکتوبر 2018ء کو زینب قتل کیس کے مجرم عمران علی کی رحم کی اپیل مسترد ہونے کے بعد انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مجرم عمران علی کے بلیک وارنٹ جاری کیے جس کے تحت مجرم عمران علی کو 17 اکتوبر کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔ اس پر زینب کے والد امین انصاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے میں تاخیر ہوئی لیکن میں اس فیصلے پر مطمئن ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی پر میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا شکرگزار ہوں۔ زینب کی والدہ نے بھی مجرم کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مجرم کو اُسی جگہ پھانسی پر لٹکایا جائے جہاں اس نے معصوم زینب کا قتل کیا تھا۔ واضح رہے کہ
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 17 فروری کو زینب قتلکیس کا فیصلہ سنایا۔ کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت جے جج جسٹس سجاد احمد نے زینب قتل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے عمران علی کو مجرم قرار دیتے ہوئے 4 مرتبہ سزائے موت ، عمر قید اور20 لاکھ روپے جُرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے عمران علی کو زینب کو اغوا کرنے، زینب سے جنسی زیادتی کرنے ، زینب کو قتل کرنے اور 7 اے ٹی اے کے تحت 4 مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا، زینب کے ساتھ بد فعلی کرنے پر عمران علی کو عمر قید اور25 لاکھ روپے جرمانہ اور جبکہ زینب کی لاش کو گندگی کے ڈھیر میں پھینکنے اور بے حُرمتی پر عمران علی کو 7 سال قید کی سزا اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ مجرم عمران علی کو زینب قتل کیس سمیت دیگر بچوں کے قتل میں 21 مرتبہ پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔