مجرم عمران نے آخری ملاقات میں اپنی پھوپھی سے کیا کہا اور اس کی تدفین کہاں کی جائے گی؟ جانئے
ننھی زینب کے سفاک قاتل عمران علی کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں پھانسی کے گھاٹ اتار دیا گیا جس کے بعد اس کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے، مجرم کی تدفین لاہور میں کی جائے گی۔
قصور کی ننھی زینب سمیت 8 معصوم بچیوں کے قاتل عمران کو آج (بدھ کو) صبح ساڑھے پانچ بجے کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔ زینب کے قاتل کو مجسٹریٹ عادل سرور اور زینب کے والد محمد امین کی موجودگی میں پھانسی دی گئی۔ گزشتہ روز( منگل کو) مجرم عمران علی کی اہلخانہ سے کوٹ لکھپت جیل میں آخری ملاقات کرائی گئی ہے جو ایک گھنٹہ تک جاری رہی، تقریباً 20 سے 30 افراد نے مجرم عمران علی سے ملاقات کی۔ عمران علی بند کمرے میں موجود رہا اور اہلخانہ کھڑکی سے صرف ہاتھ ملا سکتے تھے۔ ملاقات کا وقت 45 منٹ طے تھا لیکن اہلخانہ کی درخواست پر جیل انتظامیہ کی طرف سے15 منٹ مزید دے دیے گئے۔
ملاقات کے بعد مجرم عمران علی کے بزرگ رشتہ دار علی محمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران کے اہلخانہ اس واقعہ کے بعد کبھی قصور نہیں گئے، مجرم عمران نے اپنی پھوپھی سے گفتگو میں کہا کہ میری ماں کا خیال رکھا جائے، مجرم عمران علی کو لاہور میں ہی دفن کیا جائے گا۔
ملاقات کے دوران مجرم عمران علی اپنے والدین سے معافی مانگتا رہا، مجرم نے اپنے اہل خانہ کو ہدایت کی کہ زینب کے والدین تک بھی اس کی معافی کی اپیل پہنچائی جائے اور ان سے درخواست کی جائے کہ وہ اسے معاف کر دیں۔