عمران حکومت نے کس دبنگ فوجی افسر کو نیب کا چیئرمین لگا دیا؟ شریفوں اور زروالوں کی سٹی گم کر دینے والی خبر آگئی

بریگیڈئر (ر) فاروق ناصر اعوان نے ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی کا چارج سنبھال لیا ہے۔ ان کی کاوشوں کے نتیجے میں آج پاکستان کو افغانستان جانیوالے سامان پر ماہانہ ایک ارب 96؍ کروڑ روپے آمدن حاصل ہورہی ہے ۔بریگیڈئر فاروق ناصر اعوان نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں کراچی میں کرپشن اور بدعنو انی کے خلاف اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے

اور چیئر مین نیب کے اعتماد پر پورا اتریں گے۔ وہ اس سے قبل 2013ء سے 2016ء تک چیف آف اسٹاف اور ڈی جی ہیڈ کوارٹر زنیب تعینات رہے ہیں ۔2016ء میں ان کو ڈی جی نیب ملتان تعینات کیا گیا جہاں انہوںنے ایک سال تک خدمات انجام دیں ۔2017ء میں وہ ڈائریکٹر جنرل نیب پشاور مقرر کئے گئے ۔ انہوںنے پشاور میں ایک سال اور ایک ماہ کاعرصہ گزارا ۔2018ء میں بریگیڈئر (ر) فاروق ناصر اعوان ڈی جی ٹریننگ نیب ہیڈ کوارٹر میں تعینات رہے فاروق ناصر اعوان کو 2013ء میں میرٹ لسٹ میں اول آنے پر نیب میں بھرتی کیا گیا ۔فاروق ناصر اعوان 1980ء میں پاک فوج میں بھرتی ہوئے اور فوج میں کئی اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے کے

بعد 2011ء میں بریگیڈئر کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے ۔انہوںنے انجینئر نگ یونیورسٹی مغل پورہ لاہور سے ماسٹرز کیاہے۔ پشاورمیں اپنی تعیناتی کے دوران بریگیڈئر (ر)فاروق ناصر اعوان نے متعدد اہم کیسز پر کام کیا اور ان میں کامیابیاں بھی حاصل کیں۔ انہوںنے طورخم پر کسٹم حکام کی جانب سے 800 کروڑ روپے کی کرینوں کا کیس بھی حل کیا اور ان ہی کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج پاکستان کو افغانستان جانے والے سامان پر ماہانہ 15؍ ملین ڈالر کی آمدن حاصل ہورہی ہیں انہوںنے ملتان میں اپنی تعیناتی کے عرصہ میں ایک ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری بھی کی ۔ بریگیڈئر (ر) فاروق ناصر اعوان کا شمار قومی احتساب بیورو نیب کے محنتی اور تجربہ کار افسروں میں ہوتا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.