وزیراعظم عمران خان نے آسیہ بی بی کے معاملے پر پہلی بار خاموشی توڑ دی

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کیساتھ کھڑی ہے،اس پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا،سپریم کورٹ کے فیصلوں پرعمل نہ کیا جائے توقانون کی حکمرانی ختم ہو جائے گی ، چین اور سعودی عرب نے ہماری مشکل میں کمی کی اور اب ملک ادائیگیوں کے بحران سےنکل چکا،پاکستان کو قائداعظمؒ اورعلامہ اقبالؒ کا پاکستان بنائیں گے، سڑکوں پر سونے والے کسی کا ووٹ بینک نہیں ہوتے یہی وجہ ہے کہ ان کے لیے کوئی کام نہیں کرتا لیکن انہیں ووٹ سے غرض نہیں،انسانیت کی خدمت نصب العین ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں شیلٹر ہوم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے سے ممکن ہے ،سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل نہیں ہوگا توریاست نہیں چل سکتی،سپریم کورٹ کے فیصلوں پرمکمل عمل درآمد ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی، احساس اور رحم کے بغیر دنیا کا کوئی معاشرہ مہذب نہیں ہوتا، مفلس لوگوں کو دیکھ کر جس کے دل میں رحم نہ آئے وہ انسان ہی نہیں ، انسان اشرف المخلوقات ہے لیکن جب یہ گرتا ہے تو حیوان سے نیچے آ جاتا ہے،ہمارے اندر وسائل کی نہیں احساس کی کمی ہے،لوگ سڑکوں پرہیں اورکسی کوکوئی فکرنہیں،احسان اور رحم کےبغیرمعاشرہ نہیں بن سکتا ،کردارکی وجہ سے ہی انسان فرشتوں سے بلندمرتبہ

حاصل کرتاہے،پاکستان ایک ایسا ملک بنے گا جو دنیا میں مثال ہوگا،ہم نےاحساس اوررحم کے جذبے کے تحت شیلٹرہوم بنانے کافیصلہ کیا، شیلٹر ہوم کا سنگ بنیاد پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کی جانب پہلا قدم ہے،ہماری پوری کوشش ہوگی کہ ہر روز ہم اپنے ملک کو یاد دلائیں کہ اس نے فلاحی ریاست بننا ہے اور ہم نے احساس پر مبنی ایک معاشرے کو تشکیل کرنا ہے ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہلاہور میں پانچ شیلٹر ہومز بنائیں جائیں گے جن میں ریلوے سٹیشن، داتا دربار، شاہدرہ، اچھرہ اور چوبرجی کے علاقے شامل ہیں جبکہ پشاوراور راولپنڈی سمیت 5 دوسرے شہروں میں بھی شیلٹرہومز کے قیام کیلئےجگہ منتخب کرلی گئی ہے اور مرحلہ واراس منصوبے کو توسیع دی جائے گی،شیلٹرز ہومز کی دیکھ بھال کے لیے بورڈ قائم ہوگا اور بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ان شیلٹرہومز میں 3 وقت کا کھانا دیا جائے گا،حکومتیں چلتی رہتی ہیں لیکن فلاحی منصوبوں پر کام کرنے سے خوشی ہوتی ہے ، غربت کے خاتمے کےلئے اقدامات کریں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آتے ہی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا،2 سےڈھائی ماہ قرضوں کا پہاڑ اتارنےمیں لگ گیا ،چین اور سعودی عرب نے ہماری مشکل میں کمی کی اور اب ملک ادائیگیوں کے بحران سےنکل چکا ہے، بہت جلد ایک پیکج کا اعلان کیا جائے گا جس سے غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کیساتھ کھڑی ہے،اس پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا،

قانون کی حکمرانی سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے سے ممکن ہے ،سپریم کورٹ کے فیصلوں پرعمل نہ کیا جائے توقانون کی حکمرانی ختم ہو جائے گی ،سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل نہیں ہوگا توریاست نہیں چل سکتی،سپریم کورٹ کے فیصلوں پرمکمل عمل درآمد ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ کل کرپشن سے متعلق بات کرونگا،ایسی گفتگو ہوگی جس کوآپ انجوائے کرینگے،حکومت ملک میں قانون کی بالا دستی چاہتی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے ایک پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے شخص کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا ، عثمان بزدارکا تعلق اس علاقے سے ہے جہاں بجلی نہیں،جنوبی پنجاب میں بنیادی سہولیات کی بھی کمی ہے،جنوبی پنجاب کی ترقی کےلئے عثمان بزدارکووزیراعلیٰ بنایا، اس سے قبل پنجاب میں وزیراعلیٰ کا بادشاہ جیسا تصور بن چکا تھا مگر ہم نے ایک پسماندہ علاقے سے وزیر اعلیٰ چُنا۔عمران خان نے کہا کہ ہمارا ملک صرف ایک مقصد کےلئے بنا تھا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.