بڑی خبر : کیا عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات جلد متوقع ہے ؟ بی بی سی نے اصل کہانی بیان کر دی
واشنگٹن میں کابینہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے رسمی گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ وہ اس انتظار میں ہیں کہ نئے وزیراعظم پاکستان اور انکی کابینہ سے ملاقات کریں ۔
بی بی سی کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دی جانے والی امداد سے متعلق کہا کہ ‘میں نے 1.3 ارب ڈالر کی امداد بند کی مگر ان کا ہمارے ساتھ رویہ منصفانہ نہیں تھا ۔۔۔ یہ امداد ایسے ہی تھی جیسے پانی۔‘ صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ‘ہم پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں مگر وہ دشمن کو اپنے گھر میں پناہ دیتے ہیں اور اُن کی پُشت پناہی بھی کرتے ہیں اور یہ سب ہم برداشت نہیں کر سکتے۔’ اس حوالے سے سینیئر تجزیہ کار معید یوسف نے کہا کہ
پاکستان کو انتظار کرنا چاہیے اور صدر ٹرمپ کے اس بیان کو حتمی پالیسی بیان نہیں تصور کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ سے متعلق یہ روایت رہی ہے کہ وہ بیانات تو دے دیتے ہیں مگر ان میں سے بیشتر پر عمل پیرا نہیں ہوتے۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس ملاقات کو بالکل خارج از امکان بھی قرار نہیں دیا جا سکتا ۔ انھوں نے صدر ٹرمپ کے اس بیان کو شمالی کوریا سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ شدید کشیدگی کے باوجود صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے صدر کو مذاکرات کی دعوت دی جبکہ تمام امریکی نظام اس کی پیش گوئی کرنے سے قاصر رہا تھا۔(ش س م)