وزیراعظم بننامشکل ،حلف اٹھانے سے قبل ہی عمران خان بڑی مشکل میں پھنس گئے
عمران خان کے وزیر اعظم بننے میں ایک کے بعد ایک مشکل سامنے آ کر کھڑی ہو جاتی ہیں ،ان کی 22سالہ جدوجہد اب ان کے وزیر اعظم بننے سے کچھ دن کے فاصلے پر ہی رہ گئی ہے لیکن عین وقت پر ایک اور تلوار وزارت عظمیٰ کے حلف اُٹھانے سے قبل ہی سامنے آگئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں کامیابی کے نوٹیفکیشن روک
دیے گئے ہیں۔کنور دلشاد کے مطابق عمران خان موجودہ حالات میں وزیر اعظم کا حلف اٹھانے کے اہل نہیں،، عمران خان کی تین حلقوں سے کامیابی کے مشروط نوٹیفکیشن جاری کر دیئے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے ہیں لیکن عدالتوں میں زیر التواءمقدمات کے باعث چند حلقوں کے نوٹیفکیشن روکے گئے ہیں۔ترجمان کے مطابق عدالتی فیصلوں کے باعث جن حلقوں میں دیگر امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن روکے گئے ان میں این اے 23، این اے 90 ، این اے 91 ، این
اے 106، این اے 108، این اے 112، این اے 140،این اے 215،این اے 230،این اے 239 بھی شامل ہیں۔ ان حلقوں میں خواجہ آصف اور رانا ثناءاللہ کی کامیابی کے نوٹیفکیشن بھی شامل ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ملک
بھر سے 5 قومی اسمبلی کے حلقوں سے نشستیں جیتے تھے لیکن الیکشن کمیشن نے ان کی دو حلقوں سے کامیابی کے نوٹیفکیشن روک دیئے ہیں۔ عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے باعث روکا گیا ہے کیونکہ ان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف
ورزی کا کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔یاد رہے کہ 25 جولائی کو پی ٹی آئی چیئرمین نے ووٹ کی رازداری کا خیال نہیں رکھا تھا اور کیمروں کے سامنے بلے پر نشان لگایا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تھا۔عمران خان این اے 35 بنوں، این اے 53 اسلام ا?باد، این اے 95 میانوالی، این اے 131 لاہور اور این اے 243 کراچی سے کامیاب ہوئے ہیں۔ عمران خان کی دو حلقوں میں کامیابی کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن میں کیس زیرسماعت ہونے پر روکا گیا جب کہ تین حلقوں میں کامیابی کے مشروط نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ہیں۔